چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اگلے جمعے کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی صرف اس وقت کامیاب ہوگی جب نوازشریف وزیراعظم نہ ہو۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے وزیرا عظم پر تاریخی ریمارکس دیئے، دنیا میں کسی بھی ملک میں ایسا فیصلہ آتا تو حکمراں پارٹی خود وزیراعظم سے استعفا لیتی، ن لیگ کس منہ سے عوام کے سامنے جائیگی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز نے وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کا کہا، دو ججز نے کہا کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں ہیں، سپریم کورٹ نے قطری کا خط رد کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ الزامات کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنائی جائے، نوازشریف کے وزیراعظم ہوتے ہوئے ادارے کیسے تحقیقات کرسکتے ہیں ، اگر ان اداروں نے تحقیقات کرنی ہوتی تو اب تک ہوچکی ہوتی۔ عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اخلاقی قوت سے حکومت کرتا ہے، ڈیوڈ کیمرون نے اخلاقی بنیاد پر عہدے سے استعفا دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی دعوت دی ہے، عدالت نے نیلسن اور نیسکول کے بینیفشری اونر کا پتا چلانے کا کہا ہے، جے آئی ٹی کے معاملے پر ابھی ہم مشاورت کرینگے، جے آئی ٹی صرف اسی وقت کامیاب ہوگی جب نوازشریف وزیراعظم نہ ہو۔