انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی وی حملہ کیس سمیت چاروں کیسز میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست منظور کرلی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عمران خان کے خلاف 2014 کے دھرنے کے دوران دائر ہونے والے 4 مقدمات کی سماعت کی۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی کا قانون سیاسی مظاہروں پر کیسے استعمال ہوسکتا ہے؟احتساب عدالت کے طلب کیے جانے پر عمران خان آج پانچویں مرتبہ پیش ہوئے اور وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فاضل جج نے چیئرمین تحریک انصاف کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کےخلاف پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس سمیت سابق ایس ایس پی اسلام آباد عصمت اللہ جونیجو پر تشدد کا کیس بھی شامل ہے۔13 دسمبر کو ہونے والی گزشتہ سماعت میں ان چاروں مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 2 جنوری تک توسیع کی گئی تھی۔ ضمانت منظور ہونے کے بعد انسدادی دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہدہشت گردی کا قانون سیاسی مظاہروں پرکیسے استعمال ہوسکتا ہے؟انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ملک کا پیسا چوری کرکے سعودی عرب سےاین آراو لینا چاہ رہے ہیں، اگر نوازشریف کو این آر او دیا گیا تو سپریم کورٹ کو کہوں گا جیل کھول دیں سب کو رہا کردیں۔