اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ہمراہ ادائیگی عمرہ کیلئے جانیوالے ان کے قریبی دوست زلفی بخاری کو ایئرپورٹ پر ہی روک لیا گیا، بعدازاں صرف 6 روز کیلئے جانے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ، علیم خان اور ان کی اہلیہ کے علاوہ عون چودھری اور زلفی بخاری چارٹرڈ پرواز سے ادائیگی عمرہ کیلئے روانہ ہونے کیلئے گزشتہ روز بے نظیر ایئرپورٹ پہنچے جہاں کلیئرنس کے دوران امیگریشن حکام نے زلفی بخاری کو سفر کرنے سے روکتے ہوئے اپنی تحویل میں لے لیا اور بتایا کہ نیب کی طرف سے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے، جس پر پی ٹی آئی چیئرمین سمیت دیگر تمام بھی ایئرپورٹ پر ہی رک گئے اور بعد ازاں وزارت داخلہ کی طرف سے زلفی بخاری کو ادائیگی عمرہ کیلئے صرف 6 روز بیرون ملک رہنے کی اجازت دی گئی جس کے بعد وہ سعودی عرب کیلئے روانہ ہوگئے۔
زلفی بخاری کو مذکورہ اجازت نامہ سے متعلق گزشتہ روز وفاقی وزارت داخلہ میں ای سی ایل سیکشن کے قلندر خان کی طرف سے جاری کیا گیا جو صرف 6 روز کیلئے ہے اور اس پر ایک مرتبہ ہی سفر کیا جاسکے گا جس کے بعد یہ اجازت نامہ ناقابل قبول ہو جائے گا، جسے جاری کرنے سے پہلے اعلیٰ حکام سے اجازت لی گئی۔ ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ زلفی بخاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل ہے اور وہ اپنے برطانوی پاسپورٹ پر سفر کرنا چاہتے تھے۔
ذرائع کا کہنا تھا عمران خان نے اپنے دوست کے بغیر جانے سے انکار کر دیا اور زلفی بخاری کے معاملے پرا یف آئی اے کے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا۔ ان کے وکلا نے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا جہاں سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا نے اپنے حاصل شدہ اختیار کے تحت واپسی کی گارنٹی پر زلفی بخاری کا نام ایک دفعہ اجازت کے تحت ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی جس کے بعد زلفی بخاری، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ہمراہ عمرے کی ادائیگی کیلئے روانہ ہوگئے۔ دوسری طرف عمران خان نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرہ ادا کر لیا، وہ آج مدینہ منورہ پہنچیں گے اور روضہ رسولؐ پر حاضری دیں گے۔