اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ جس پر بعض تجزیہ نگاروں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے جب کہ کچھ تجزیہ نگار اس فیصلے کو ملک کے لیے بہترین قرار دے رہے ہیں اسی معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے سینئیر تجزیہ نگار عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ عمران خان حکومت کا ایک سال بعد یہ پہلا فیصلہ ہے جو واقعی قابل تعریف ہے،جس کا فائدہ پاکستان کو ملکی سطح کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی ہو گا۔عرب ممالک سمیت آرمی چیف جب بھی امریکا بھی گئے تو انہیں بہت پروٹوکول دیا گیا۔ایسے فیصلے بہت سمجھ کر کے جاتے ہیں اور میرے نزدیک اس فیصلے کا پاکستان کو فائدہ ہو گا۔جب ہ دفاعی تجزیہ نگار ظفر ہلال کا کہنا ہے کہ جنگ کے حالات میں یہ فیصلہ بہت اچھا ہے۔ویسے بھی جنگی حالات میں کمانڈوز نہیں بدلے جاتے۔اس لیے میرے خیال سے یہ مناسب فیصلہ ہے۔جب کہ عارف حمید بھٹی نے بھی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی بڑی خواہش تھی کہ جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف رہیں, اور یہ ہو گیا ہے۔واضح رہے جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر رہیں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن اب ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے جس کے تحت جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2022ء تک چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع وزیراعظم عمران خان نے کی۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ مشرقی سرحد کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا۔ یہ فیصلہ ملک اور خطے میں امن کے لیے کوششوں کے تسلسل کے لیے کیا گیا۔جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع سے متعلق تازہ ترین معلومات