لندن ; پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی دوسری سابقہ اہلیہ ریحام خان نے عام انتخابات 2018ء میں پی ٹی آئی کی برتری کی خبر سنتے ہی عمران خان او پی ٹی آئی کے خلاف زہر افشانی شروع کر دی ہے۔ بھارتی ٹی وی چینل میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی
چئیرمین عمران خان کی دوسری سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا کہ ہمیں پہلے سے ہی بتا دیا گیا تھا کہ 14 اگست کو جو حلف اُٹھایا جائے گا وہ عمران خان ہی اُٹھائیں گے اور جو شیروانی سلوائی گئی ہے وہ عمران خان کی ہی ہے۔یہی نہیں بلکہ شیخ رشید صاحب نے دعائے خیر بھی کروا لی تھی۔یہی وہ باتیں ہیں جو سننے میں آ رہی تھی اور کچھ گذشتہ ماہ سے ہم یہ باتیں سنتے آرہے ہیں۔ یہ بڑی تشویشناک بات ہے کہ ابھی چُناؤ ہوا نہیں اور چناؤ سے پہلے ہی ہمیں بتا دیا گیا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان کون ہوں گے۔تو ظاہر ہے اس سے یہی دکھائی دیتا ہے کہ انصاف ہونے نہیں جا رہا ۔ انتخابات کے دوران ہم نے دیکھا کہ پری انجینئیرنگ کی باتیں چل رہی تھیں، اور جو پہلے سے لیے گئے فیصلوں کی باتیں چل رہی تھیں،اس کے برخلاف لوگ باہر نکلے ، لوگ گرمی میں نکلے ، اور خواتین نے بھی اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ریحام خان نے کہا کہ جمہوریت کی جنگ ابھی جاری ہے جو ابھی کچھ عرصہ اور چلے گی۔غیر حتمی نتائج دیکھ کر تو یہی لگ رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جو پارٹی ہے وہ لیڈ کر رہی ہے۔
اور کوئی نوے کے لگ بھگ سیٹیں ان کے پاس جاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ لیکن پاکستان مسلم لیگ ن جو شہباز شریف کی قیادت میں چل رہی ہے، اس کی اتنی سیٹوں کی بھی توقع نہیں کی جارہی تھی کیونکہ ایسا لگ رہا تھا کہ ان انتخابات میں دھاندلی کے چانسز بہت زیادہ ہیں۔اس طرح سے اگر مسلم لیگ ن کی 60 سے 65 سیٹیں نظر آ رہی ہیں تو یہ ایک بہت خوش آئند بات ہے۔ اس سے بڑی حوصلہ افزائی ہونی چاہئیے، ریحام خاننے الیکشن میں عمران خان کے اپنے حلقوں کے نتائج پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان لاہور اور کراچی کی نشستوں سے ہار جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ چناؤ سے پہلے ہی چناؤ کر چکے ہیں اور عمران خان کو نتائج آنے سے قبل ہی وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کا ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ریحام خان نے عمران خان کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں بھی عمران خان کی عادات کا تذکرہ کیا کہ نہ تو وہ فجر کی نماز کے لیے اُٹھتے تھے، تراویح کے وقت وہ اونچی آواز میں میوزک لگا لیتے تھے اور تو اور انہوں نے عمرہ کی ادائیگی کے لیے جاتے ہوئے احرام تک نہیں باندھا۔۔ووٹ مذہب کی بنیاد پر اُٹھایا جاتا ہے لیکن عمران خان جو کرتے ہیں وہ بہت خطرناک بات ہے۔میں اس بات کی مذمت کرتی ہوں کہ آپ سیاست میں آنے اور وزیر اعظم کی کُرسی حاصل کرنے کے لیے توہین رسالتﷺ کا کارڈ استعمال کر رہے ہیں ، جو کُچلا جائے گا وہ کوئی غریب مسکین یا کسی اقلیتی جماعت کا شہری ہو گا۔ ریحام خان کو عمران خان کےخلاف زہرافشانی کرنے اور انتخابات میں دھاندلی سے متعلق مسلم لیگ ن کے موقف کی حمایت کرنے پر ایک مرتبہ پھر سےشدید تنقید کا سامنا ہے۔