کراچی(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی سابقہ بیوی اور سینئیر صحافی ریحام خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں سیدہ شہلا رضاکے حضرت امیر معاویہؓ کے بارے میں توہین آمیز بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ایسا بیان تعلیم کی کمی کی وجہ سے دیا ہے یا انہیں اس معاملے کی حساسیت کا اندازہ ہی نہیں تھا ، جو بھی ہو کسی بھی حال میں ہمیں اپنی حواس پر قابو رکھنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ شہلا رضا کوپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔ریحام خان نے کہا ہے کہ ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ریحام خان نے اپنے ایک دوسرے ٹویٹ میں کہا ہے کہ شہلا رضا کہ بیان نہ صرف تکلیف دہ تھا بلکہ وہ بلاضرورت تھا اورکم علمی کا مظاہرہ تھا۔ایسے واقعات اس لیے پیش آتے ہیں کیونکہ پاکستان میں اچھا نظامِ تعلیم نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں نفرت انگیز سیاست سے بچنا ہو گایاد رہے کہ شہلا رضا نے پروگرام کے دوران کہا تھا کہ ’عمران خان کہتے ہیں کہ معاویہ کا طرزَ حکومت چاہیے اس لیے انہیں حکومت چاہیے، حالانکہ تاریخ میں معاویہ کے طرزِ حکومت کا کوئی ذکر نہیں ہے‘۔ جس کے بعد ان کے خلاف شدید تنقید شروع ہو گئی ہے اور عوام نے سیدہ شہلا رضا کو وزیربرائے حقوقِ نسواںسندھ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ سیدہ شہلا رضا نے اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بیان پر قائم ہیں اور انہیں سلمان تاثیر نہ بنایا جائے۔ شہلا رضا نے کہا ہے کہ جب انہوں نے جب عمران خان کاذکر کیا تو معاویہ کہا اور اس کے بعد حضرت معاویہؓ کہا۔ اور اب شہلا رضا کے متنازعہ بیان ہر عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان بھی میدان میں کود پڑیں ، اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پر معافی مانگیں۔