لاہور: الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 95 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے اور آر او کا فیصلہ کالعدم قرا ردیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس فیصل زمان نے عمران خان کی این اے 95 سے کاغذات نامزدگی کئے جانے کیخلاف اپیل کی سماعت کی ،عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کاغذات نامزدگی میں کچھ چھپایانہیں بلکہ وضاحت کی ہے،بابر اعوان نے وطن پارٹی سمیت 2 فیصلے عدالت میں پیش کئے،عدالت میں شیخ رشید اورشکیل اعوان کیس کے فیصلے کی کاپی بھی جمع کرائی گئی۔
ایڈووکیٹ محسن قاضی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کیخلاف ملک کی 5 عدالتوں میں اعتراضات فائل کیے گئے، عدالت نے مخالف وکیل کے دائر اعتراضات کے علاوہ دیگر پر بات کرنے سے منع کردیا،عدالت نے کہا کہ آپ سے پہلے بھی کہاتھاآپ ان اعتراضات پردلائل دیں جس کی مخالف امیدوارنے نشاندہی کی، جسٹس فیصل زمان نے ایڈووکیٹ محسن قاضی سے استفسارکیا کہ آپ کے اعتراضات مسترد ہوچکے ہیں؟۔
ایڈووکیٹ محسن قاضی نے کہا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے صفحے پر دستخط مختلف ہیں،اس کے علاوہ میں عدالت کے روبرو کچھ گزارشات کرناچاہتا ہوں،محسن قاضی نے کہا کہ عمران خان کوریٹرننگ افسر نے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا،چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے پارٹی میٹنگ اہم تھی ریٹرننگ افسر کا حکم نہیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ریٹرننگ افسر نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا کہا؟،درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے 3 مرتبہ عمران خان کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت نے مخالف وکیل کو کہا کہ ریٹرننگ افسر کا تحریری حکم پیش کریں،محسن قاضی نے کہا کہ تحریری حکم ابھی موجود نہیں ہے،این اے131کی فائل میں موجود ہیں،درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں بچوں میں صرف 2بیٹے ظاہر کیے،ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی حقائق کے برعکس مسترد کیے،عدالت نے کہا آپ کو پہلے بھی کہا ہے کہ اپنے اعتراضات پر دلائل دیں۔
الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 95 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے اور آر او کا فیصلہ کالعدم قرا ردیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔