لاہور(ویب ڈیسک)تحریک لبیک پاکستان نے میڈیا سے ہالینڈ کی حکومت کی سرپرستی میں بننے والے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت جو کہ نعوذ باللہ جاری ہو چکی ہے رکوانے کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ فی الفور اپنےذرائع ابلاغ ضرور استعمال کرتے ہوے ان کو رکوایا جائے ،ہالینڈ حکومت کو باور کرایا جائے دنیا بھر کےڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات ایمانی سے کھیلنے سےباز رہے۔ورنہ کوئی بھی مسلمان اپنے آقا ومولا صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و ناموس کی حفاظت کے لئیے کسی حد تک بھی جا سکتا ہے،اگر گستاخانہ خاکے نہ رُکے تو بصورت دیگر حالات کی تمام تر ذمہ داری ہالینڈ حکومت پر ہو گی۔پیرمحمد اعجازاشرفی نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے قائدین امیر المجاھدین علامہ خادم حسین رضوی اور پیشوائے اہلسنت پیر محمد افضل قادری و دیگرنےاپنی جانوں کی پراوہ نہ کرتے ہوے ناموس رسالت کے تحفظ کے لئیے میدان میں نکلنے کا جو اعلان 29 اگست 2018دن 2بجے لبیک یارسول اللہ مارچ داتا دربار تا اسلام آباد کیا ہے۔ آئیں آپ بھی اسمیں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔دوسری جانب صدارتی انتخاب کے لیے پیپلزپارٹی کے یوٹرن کے بعد مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکامی پر دیگر اپوزیشن جماعتیں پی پی پر پھٹ پڑیں۔گرینڈ اپوزیشن الائنس نے صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان کیا تھا لیکن پیپلزپارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کو امیدوار نامزد کیا گیا جس پر مسلم لیگ (ن) نے شدید اعتراض کیا اور امیدوار کی تبدیلی کا مطالبہ کیا لیکن آصف زرداری نے امیدوار کی تبدیلی سے انکار کردیا۔
پیپلزپارٹی کی طرف سے اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹے رہنے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو امیدوار نامزد کردیا ہے۔اسلا آباد میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال، نیشنل پارٹی کے میر حاصل بزنجو، جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری اور دیگر نے مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکامی پر پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔میر حاصل بزنجو نے کہا کہ مضبوط اپوزیشن کے لیے ہم سب مل بیٹھے تھے، پہلا مرحلہ آیا تو فیصلہ ہوا کہ وزیراعظم کا امیدوار(ن) لیگ کا ہوگا، فیصلہ ہوا تھا کہ وزیراعظم کا امیدوار (ن) لیگ، اسپیکر پیپلزپارٹی اور ڈپٹی ایم ایم اےسے ہوگا۔ان کا کہنا تھا وزیراعظم کے لیے شہباز شریف کا نام بھی پیپلز پارٹی نے دیا تھا، شہباز شریف نے کہا تھا کہ اگر چیئرمین سینیٹ لینا چاہتے ہیں تو تیار ہیں کیونکہ ہمارا مقصد الائنس رکھنا ہے لیکن پیپلزپارٹی نے جس طرح بیک آؤٹ کیا اس سے اتحاد کو دھچکا لگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب بھی کوشش کریں گے کہ پیپلزپارٹی کی منتیں کریں، مولانا فضل الرحمان سے کہیں گے کہ وہ آصف زرداری کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مشترکہ صدارتی امیدوار کے لیے پیپلزپارٹی سے معاملات طے نہیں ہوپائے، رات گئے تک بھی مشترکا امیدوار کے لیے کوشش کی، امید کرتا ہوں پیپلز پارٹی اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہونے سے بچائےگی، پیپلز پارٹی نے پہلے کہا تھا تین امیدواروں کا پینل دیں گے، انہوں نے پینل کا نام نہیں دیا بلکہ اعتراز احسن پرہی اڑے رہے۔