کراچی(ویب ڈیسک)جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات2019 ء میں کیا سیاسی ہلچل رہے گی ؟اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے کہا کہ عمران حکومت کے وعدے اور دعوے ہی اصل اپوزیشن ہیں ، سلیم صافی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی مفا ہمتی سیاست اور مسلم لیگ نون کی دفن شدہ سیاست دھیر ے دھیرے دوبارہ زندہ ہو رہی ہیں،ارشاد بھٹی نے کہا کہ عوام کی امید 2019 ء میں بھی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوگی۔تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا کہ ای سی ایل ضابطہ کار مسلم لیگ نون کی حکومت کے دوران بنا تھا کہ ای سی ایل کے فیصلے پاکستان کی کابینہ کرے گی، جے آئی ٹی میں لگے چارجز کی سنجیدگی کا شاید ہمیں اتنا معلوم نہ ہو جتنا کابینہ کو ہو ، کابینہ ہی پاکستان کا سب سے بڑا سیاسی فورم ہے ۔پی پی رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دس بارہ ایم این ایز نے مجھے بتایا کہ چالیس ممبر زکا ایک گروپ ہے جو اپنی حکومت سے تنگ ہے لیکن اس کے باوجود پی پی کسی کی حکومت نہیں گرانا چاہتی،سیاست میں ہر پارٹی کی طرف سے اس طرح کی اسٹیٹمنٹ دیئے گئے ہیں اور یقینا اب سیاسی میچورٹی کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ نون کے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے پیپلز پارٹی ڈیمانڈ کرتی رہے کہ استعفیٰ دے کر کیسز کا سامنا کریں ٹھیک اسی طرح ہم بھی پیپلز پارٹی کے دور میں اسی طر ح کی باتیں کرتے رہے میرا ذاتی خیال یہ ہے کہ ہمارے ہاں سیاست ابھی میچورٹی کے اُس سطح پر نہیں آئی ہے۔