اسلام آباد (مانیرینگ ڈیسک) معروف صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ عمران خان کسی صورت بھی اپنی بہن علیمہ خان کو نہیں بچائیں گے،کیونکہ انکے اپنے چاروں بہنوں کے ساتھ تعلقات ما لی نہیں ہیں، جب سے زمان پارک کا گھر گرا کر دوبارہ بنایا گیا ہے تب سے چاروں بہنیں ہی ان سے ناراض ہیں، عمران خان کی بڑی بہن اکنامکس میں پڑھیں اور پھر زندگی بھر اقوام متحدہ میں نوکری کی اور اب ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ ترین کالم میں سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سب سے بڑی بہن بڑی اور دریش صفت ہونے کے ناطے خاندان میں رعب و دبدبہ رکھتی ہیں، علیمہ خان لمز یونیورسٹی سے ایم بی اے کر کے ایک سہیلی کے ساتھ مل کر ٹیکسٹائل کا بزنس کرنے لگیں، جو چمق اُٹھا، بعدازاں سہیلی سے شراکت داری کا خاتممہ ہوا لیکن کاروبار چلتا رہا ، اسی دوران انہیں ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ٹھیکے ملنا شروع ہوگئے اور یوں وہ ایک کاروباری خاتون بن گئیں، اب انکے صاحبزادے شیر شاہ اور شاہ ریز بھی اپنی والدہ کے ساتھ کاروبار میں شامل ہو چکے ہیں، دبئی کا فلیٹ بھی اسی دوران خریدہ گیا جب وہ دبئی میں کاروبار کر رہی تھیں۔سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ اگر عمران خان کے خاندان میں روبینہ کو احترام حاصل ہے تو پھر علیمہ خان کا غصے مشہور ہے، وہ اکثر جارحانہ انداز اپنالیتی ہیں، بشریٰ بی بی سے جب شادی ہوئی تب خاندان کا مشترکہ نطام ختم ہو چکا تھا، لیکن زمان پارک میں خاندانی گھر موجود تھا جس کی ذمہ داری انکی بہن نورین خان (رانی) کے ذمہ تھی جو کے اپنے چچا ززاد حفیظ اللہ خان کی بیوی ہیں۔2013ء میں حفیظ اللہ نیازی کے عمران خان سے سیاسی اختلافات ہوئے تو حفیظ اللہ الگ گھر میں منتقل ہوئے البتہ ان کے بیوی بچے زمان پارک والے گھر میں ہی مقیم رہے۔ بقول حفیظ اللہ نیازی اس گھر کا خرچ وہ خود ہی چلا تے تھے۔ تاہم تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ زمان پارک والا گھر مسمار کر کے اس پر نئی تعمیر کی جا چکی ہے۔ اب کوئی بہن اس گھر میں نہ رہتی ہے اور نہ آتی