اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم اور ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النیہان میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے.تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ابوظہبی کے ولی عہد سے رابطہ کیا، اس موقع پر دونوں رہنماؤں میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا.وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان یو اے ای کے ساتھ مستحکم تعلقات کو اہمیت دیتاہے.اس موقع پر وزیراعظم نے 700 پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النیہان کا شکریہ ادا کیا. وزیراعظم نےایف اے ٹی ایف میں حمایت پربھی یواے ای کا شکریہ ادا کیا اور تعاون جاری رکھنے کی امید ظاہر کی.یاد رہے کہ آج نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام سے متعلق مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ 50 لاکھ گھروں کا منصوبہ گوادر کے ماہی گیروں سے شروع کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی لوٹ مار کے باعث قومی خزانے میں پیسہ نہیں ہے، مفاہمتی یادداشت سے ہاؤسنگ منصوبے کے لئے مالی معاونت فراہم ہوگی، پاکستان میں اکثر لوگ اپنا گھر نہیں بنا سکتے. جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نامزد چیئرمین سینٹ میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ چیئر مین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تعداد نمبر گیم سے زیادہ ہے جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان آج مقابلہ ہورہا ہے جمہوری قوتیں مقابلے میں کامیاب ہوجائے گی چیئر مین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانا جمہوریت کا حسن ہے عید کے بعد بلوچستان سمیت ملک بھر میں تبدیلیاں آئینگے تمام سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہم پر اعتماد کر کے چیئر مین سینیٹ کیلئے نامزد کیا حکومت کے اتحادی جماعتیں بھی آج جمہوری قوتوں کا ساتھ دینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے گزشتہ شب عشائیہ اور پھرظہرانہ دیا جس میں اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 50سے زائد سینیٹرز نے شرکت کی اور چیئر مین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجائے گی کیونکہ اس بار جمہوری قوتوں اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان مقابلہ ہے اور ہمیں امید ہے کہ جمہوری قوتیں کامیاب ہوجائے گی کیونکہ جمہوری قوتوں نے آئین کی بالادستی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اپنا کردارادا کیا ہے چیئرمین سینٹ کے حوالے سے کسی نے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز عوامی نیشنل پارٹی نے دی تھی کہ چیئر مین سینیٹ کو مزید وقت نہیں دیا جائیگا میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ جب تک ایوان بالا قومی معاملات پر توجہ نہیں دے گا تب تک مسائل جوں کے توں رہیں گے ہم سمجھتیں کہ ملکی معیشت کی بہتری اور قومی معاملات کو بہتری کی طرف گامزن کرنے کے لئے چیئرمین سینٹ منتخب ہونے کے بعد نیشنل گرینڈ ڈائیلاک کا انعقاد کریں گے اور ہم سمجھتے ہیں کہ چیئرمین سینٹ اخلاقی طورپر مستعفی ہوجائیں حکومت کے پاس 37 اور ہمارے 67 ارکان ہیں اور اکثریت بھی اپوزیشن کے ساتھ ہے انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کی تبدیلی سے پاکستان کی عام آدمی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا‘موجودہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جنگ ہے جس کا پہلا قدم چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ہے بی این پی مینگل جو کہ حکومت کی اتحادی ہیں انہوں نے بھی اپوزیشن کے چیئرمین سینٹ کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے صادق سنجرانی کے ساتھ میرے کوئی ذاتی اختلاف نہیں میرے ان سے اچھے تعلقات ہے میرے بیماری میں بھی انہوں نے میربھرا پور ساتھ دیا میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ چیئر مین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تعداد نمبر گیم سے زیادہ ہے جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان آج مقابلہ ہورہا ہے جمہوری قوتیں مقابلے میں کامیاب ہوجائے گی چیئر مین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانا جمہوریت کا حسن ہے عید کے بعد بلوچستان سمیت ملک بھر میں تبدیلیاں آئینگے