لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا دورۂ امریکا مکمل ہوگیا جس کے بعد وہ پاکستان واپسی کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ عمران خان نے امریکا میں صدر ٹرمپ سمیت کئی اعلیٰ شخصیات سے اہم ملاقاتیں کیں۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں صدرٹرمپ سے ون آن ون ملاقات کی ۔ جس میں پاک امریکا تعلقات سمیت افغانستان اور خطے کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر مسئلہ پر ثالثی کی پیش کش بھی کی تھی۔ وائٹ ہاؤس میں عمران خان نے ٹرمپ کی اہلیہ ملانیا ٹرمپ سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر کانگریس نینسی پیلوسی سے بھی ملاقات کی۔ عمران خان نے دورۂ امریکا میں واشنگٹن میں کیپٹل ارینا میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب بھی کیا تھا۔ عمران خان نے دورے کے دوران اہم ملاقاتوں میں پاک امریکا تعلقات سمیت خطے کی صورتحال پر بھی بات چیت کی۔ امریکی ادارہ برائے امن میں بھی وزیراعظم عمران خان نے خطاب کیاتھا۔اس کے علاوہ واشنگٹن میں کارکنوں اور رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں اورخطاب کیا۔ وزیراعظم عمران خان کےدورۂ امریکا کےدوران دونوں ممالک میں پائیدارتعلقات کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ عمران خان کا کہنا تھا کہنائن الیون کے حملوں میں کوئی بھی پاکستانی ملوث نہیں تھا لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغانستان اور ایران کیساتھ میں تعلقات میں بہتری لا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آپ کو امریکہ کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں پڑتے ہیں اگر چاہیں یا نہ چاہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ سے ملاقات کر کے ہمیں خوشی ہوئی۔پاکستان وزیراعظم نے کہا کہ 2001 سے 2013 تک پاک امریکہ تعلقات نہایت خراب رہے اوریہ بد ترین دورتھا۔عمران خان نے کہا کہ میں شروع سے کہتا آیا ہوں کہ افغان مسئلے کا حل جنگ میں نہیں ہے اور اب سب جانتے مسئلہ سیاسی مذاکرات سے حل ہوگا۔امریکہ سمجھتا ہے کہ پاکستان زیادہ مدد نہیں کر رہااور ہم سمجھتے ہیں پاکستان نے اپنی استعداد سے بڑھ کر کام کیا ہے۔