چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان پر الزام ہے کہ ان کے پاس 1982ء سے برطانیہ میں فلیٹ ہے مگر انہوں نے 2002ء تک ظاہر نہیں کیا، ریذیڈنٹ یا نان ریذیڈنٹ ہونا بہت اہم ہے۔
اسلام آباد: عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل نے 2000ء میں لندن کا فلیٹ ظاہر کیا، ان کے الیکشن 1997ء کے کاغذات نامزدگی کوشش کے باوجود نہیں ملے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ کیا الیکشن ہارنے والے امیدوار کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے؟ چیف جسٹس کےسوال پر نعیم بخاری نے بتایا کہ جمائمہ سے ریکارڈ جلد مل جائے گا۔ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ عاصم ذوالفقار علی کا کہنا تھا کہ عمران خان نان ریذیڈنٹ پاکستانی تھے ان پر ٹیکس قوانین اور اثاثے ظاہر کرنے کی پابندی کا اطلاق نہیں ہوتا۔ چیف جسٹس نے کہا ریذیڈنٹ یا نان ریذیڈنٹ ہونا بہت اہم ہے، فارن فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے کمیشن نہ بنایا تو تفتیش کون کریگا؟ کیس کی آئندہ سماعت 13 جون کو ہو گی۔