کراچی (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں عمران شاہ کے شہری پر تشدد کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ عمران شاہ ہے؟ آگے آؤ، آپ سے بات کروں گا۔ آپ نے کیا سوچ پر شہری کو تھپڑ مارا؟
چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی جانور کو بھی اس طرح نہیں مارتا۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ کی سخت سرزنش کی۔چیف جسٹس نے کہا کہ تھپڑ کیوں مارا؟ انسان تھا یا جانور؟یہ ناقابل معافی جُرم ہے ، نہیں چھوڑیں گے۔آپ عوام کے نمائندے ہیں، اس طرح تشدد کریں گے؟ چیف جسٹس نے عمران علی شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں باہر آتا ہوں مجھے مار کر دکھائیں۔ عمران شاہ نے اظہار ندامت کرتے ہوئے کہا کہ سوری سر میں شرمندہ ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا سوری؟ میں نے بچپن میں ملازم کو بیلٹ سے مارا تھا۔میرے والد نے بھی مجھے سبق سکھانے کے لیے دو مرتبہ مارا تھا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ عمران شاہ کتنے تھپڑ مارے تھے؟ عمران شاہ نے کہا کہ 4 تھپڑ مارے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو بھی سر عام اسی طرح چار تھپڑ مارے جائیں گے۔ آپ نے کس طرح شہری کو مارا؟ کوئی جانور کو بھی اس طرح نہیں مارتا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی تین بوتلیں ملی ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل کہاں ہیں؟ جائیں دیکھیں۔ انور منصور خان صاحب ذرا اس طرف بھی توجہ دیں۔
آپ نے بہت اچھے کام کیے لیکن یہ دیکھیں۔جب شرجیل میمن سے پوچھا تو کہتے ہیں کہ میری نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں عمران شاہ کے شہری پر تشدد کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت جاری ہے۔ قبل ازیں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کلفٹن اسپتال کا مختصر ترین دورہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ضیاء الدین اسپتال کا مختصر ترین دورہ کیا ہے۔ اسپتال پہنچنے کے بعد چیف جسٹس صرف شرجیل میمن کے کمرے میں گئے۔ اس دوران چیف جسٹس نے شرجیل میمن سے 3 منٹ ملاقات کی۔ ملاقات کے موقع پر اسپتال کے عملے کو بھی کمرے سے نکال دیا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق چیف جسٹس نے دورہ کے دوران اسپتال انتظامیہ کے کسی شخص سے بات تک نہیں کی۔ یاد رہے کہ شرجیل میمن مئی سے ضیاء الدین ہسپتال میں زیر علاج ہیں جیسے سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے اور سپریم کورٹ نے کل ہی شرجیل میمن کی درخواست ضمانت کی ہے۔ شرجیل میمن سے ملاقات کے بعد چیف جسٹس ادارہ امراض قلب پہنچ گئے۔قومی ادارہ برائے امراض قلب میں کئی اہم شخصیات زیر علاج ہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ابھی وہ کلپ چلاتے ہیں سب کودکھاتے ہیں، انہوں نے ویڈیوکلپ چلانے کے لیےآلات کمرہ عدالت منگوا لیے۔یاد رہے چند روز قبل تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران علی شاہ نے کراچی میں سڑک پر ایک شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی تھی، جس کے بعد سے انہیں شدید تنقید کا سامنا تھا، بعد ازاں نو منتخب رکن نے شہری کے گھر جاکر ان سے معافی مانگی تھی۔