واشنگٹن……..سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے ایک ای میل میں انکشاف کیا ہے کہ2001ءمیں تورا بورا آپریشن کے دوران اسامہ بن لادن سمیت القاعدہ کے 3رہنما اس وجہ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے کیوں کہ امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمز فلڈ اور سینٹرل کمانڈ کے جنرل ٹومی فرینک نے آپریشن کی مخالفت کی تھی۔ سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن تورا بورا آپریشن کے حوالے سے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کی رپورٹ پر ایک ای میل میں لکھا ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی کمانڈرز کو اسامہ بن لادن کی موجودگی اور مقام کے بارے میں معلوم تھا اور انہیں گرفتار یا ہلاک کیا جا سکتا تھا۔ اس وقت کے امریکی وزیر دفاع ڈونلڈ رمز فلڈ اور سینٹرل کمانڈ کے جنرل ٹومی فرینک آپریشن کے مخالف تھے۔ اس وقت تورا بورا غار میں نہ صرف اسامہ بن لادن بلکہ اس کے نائب ایمن الظواہری اور ملا عمر بھی موجود تھے۔ امریکا نے تورا بورا میں اسامہ بن لادن اور جنگجوؤں کے درمیان گفتگو ریکارڈ کی تھی۔ ہیلری کلنٹن کی اس ای میل میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق امریکی نائب صدر ڈک چینی اور وزیردفاع ڈونلڈ رمز فلڈ کے حکم پر افغان شہر قندوز سے طالبان کے اہم رہنماوں کو ایئر لفٹ کیا گیا تھا اور یہ سابق پاکستانی صدر جنرل پرویز مشرف کی درخواست پر کیا گیا تھا۔