یاہو کا کہنا ہے کہ 2013 میں ہونے والے ہیکنگ کے واقعے سے کم سے کم ایک ارب صارفین کے اکاؤنٹس متاثر ہوئے
ہیکنگ کے دوران صارفین کے نام، فون نمبرز، پاس ورڈز اور ای میل ایڈریسز چرالیے گئے تاہم بینک اور ادائیگیوں سے متعلق معلومات نہیں چرائی گئیں۔کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس بارے میں پولیس اور متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے۔اس تازہ انکشاف کے بعد یاہو صارفین کی سیکورٹی سے متعلق مزید سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔کچھ روز قبل یاہو نے اپنے صارفین پاس ورڈز اور سیکورٹی سوالات بدلنے کی ہدایت دی تھی۔