لاہور(ویب ڈیسک) جولائی کے ماہ میں بینکوں کے ذخائر میں 7 کھرب روپے سے زائد کی کمی واقع، عوام نے ایف بی آر اور ٹیکس کٹوتی کے ڈر سے بڑی تعداد میں اپنی رقوم بینکوں سے نکلوا لیں۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک جو پاکستان کا مرکزی بینک ہے،اس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے بینکوں سے گزشتہ جولائی کے ماہ کے دوران 7 کھرب روپے سے زائد پیسہ غائب ہوگیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صرف ایک ماہ کے دوران پاکستانی بینکوں کے ذخائر میں 7 کھرب 10 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون کے ماہ میں پاکستان کے تمام بینکوں کے کل ذخائر 14.45 ٹریلین روپے تھے۔ تاہم جولائی کے ماہ میں ان ذخائر میں زبردست کمی واقع ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ بینکوں کے ذخائر میں کمی ہونے کی بڑی وجہ ایف بی آر کا ڈر ہے۔ایف بی آر نے تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ جن بینک صارفین کے اکاونٹس میں 5 لاکھ روپے سے زائد کی رقم موجود ہے، ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ ایف بی آر ٹیکس چوری کرنے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کر رہا ہے۔ اسی ڈر سے صارفین نے صرف 1 ماہ کے دوران بڑے پیمانے پر بینکوں سے اپنی رقوم نکلوا لی ہیں۔ جبکہ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ عید الاضحیٰ کی وجہ سے بھی عوام نے بینکوں سے رقوم نکلوائی ہیں۔ عید الاضحیٰ کی آمد کے باعث لوگوں نے اپنے خرچ کیلئے بینکوں میں رکھے پیسے نکلوائے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکا نے اپنے ذمے پاکستان کے واجبات میں مزید 44 کروڑ ڈالرز کی کمی کر دی، کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کو طے شدہ 7.5 ارب ڈالر موصول ہونا تھے، تاہم صرف 3.2 ارب ڈالرز کے واجبات ہی موصول ہو سکے۔ تفصیلات کے مطابق ایک جانب تو امریکا افغان جنگ کے خاتمے کیلئے اور اپنی باعزت واپسی کیلئے پاکستان سے مدد کرنے کی بھیک مانگ رہا ہے، تو دوسری جانب امریکی حکومت پس پردہ پاکستان کو مسلسل نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے۔وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ امریکا کے درمیان بظاہر یوں معلوم ہوتا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ کچھ برسوں کے دوران تعلقات پر جمنے والی برف کافی حد تک پگھل گئی ہے۔ امریکا نے اپنے ذمے پاکستان کے واجبات میں مزید 44 کروڑ ڈالرز کی کمی کر دی، کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کو طے شدہ 7.5 ارب ڈالر موصول ہونا تھے، تاہم صرف 3.2 ارب ڈالرز کے واجبات ہی موصول ہو سکے یہ اطلاعات بھی آئی تھیں کہ امریکا پاکستان کے واجب الادا 9 ارب ڈالرز ادا کرنے پر غور کر رہا ہے۔تاہم امریکا نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کی پیٹھ پر چھرا گھونپ دیا ہے۔امریکا نے کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کی امداد میں 44 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمی کر دی ہے۔ امریکا کو کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کو 7.5 ارب ڈالر ادا کرنا تھے، تاہم اب تک امریکا نے پاکستان کو صرف 3.2 ارب ڈالرز ہی ادا کیے ہیں۔ جبکہ امریکا کل امداد 7.5 ارب ڈالر سے کم کرکت 4.1 ارب ڈالرز کی سطح تک لے آیا ہے۔ پاکستان کا موقف ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں امریکا کو جو مدد فراہم کی گئی، تو یہ رقم اس تمام مدد کے اخراجات ہیں۔ امریکہ یہ رقم دے کر پاکستان پر احسان نہیں کرتا، بلکہ یہ پاکستان کے جائز اخراجات ہیں۔ تاہم اب امریکا نے بنا کوئی وجہ بتائے پاکستان کے واجبات میں 44 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کٹوتی کر دی ہے۔