جڑانوالہ ;مزارعے کے ساتھ بھاگنے کی سزا،پنچایتی طور پرواپس آنیو الی بہن کو بھائی نے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ صدام حسین سکنہ 633گ ب اپنے مالک لیاقت کی جواں سالہ بیٹی نگہت بی بی کو 10روز قبل بھگا کر لے گیا جس پر چودھریوں نے مزارعے صدام کی
12سالہ بہن اقراء کو اٹھا لیا پولیس 10روز تک ہاتھ پے ہاتھ رکھ کر بیٹھی رہی ۔بتایا گیا ہے کہ جڑانوالہ کے نواحی گاؤں 633گ ب کے رہائشی چودھری لیاقت علی نے اپنے ڈیرے پر کام کرنے کے لیے صدام حسین کو مزارعہ رکھا ہوا تھا مگر صدام حسین 10روز قبل لیاقت کی جواں سالہ بیٹی نگہت بی بی بھگا کر لے گیا اور اس کے اہل خانہ گھروں کو تالے لگا کر غائب ہوگئے مگر صدام کی والدہ نے اپنی 12سالہ بیٹی اقراء کو اپنے عزیز شوکت کے گھر چھوڑ دیا تھا ، چودھریوں نے مزارعے صدام کی بیٹی کو 5روز قبل مبینہ طور پر شوکت کے گھر سے اٹھا لیا اور قیدی بنائے رکھا بعد ازاں اہل دیہہ کے سرپنچوں نے پنچایتی طور پر فیصلہ کیا کہ صدام لیاقت کی بیٹی کو واپس کرے اور اپنی بہن اقراء کو لے جائے پنچایتی طور پر گھر سے بھاگ جانے والی نگہت بی بی کو واپس گھر لایا گیا مگر اس کے بھائی اکرام نے مزارعے کے ساتھ بھاگنے کی سزا دیتے ہوئے اپنی بہن نگہت بی بی کو فائرنگ کرکے قتل کر دیااور فرار ہوگیا ۔ اطلاع پر پولیس نے نعش کو تحویل میں لے کر ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق تھانہ لنڈیانوالہ پولیس کو 12سالہ بچی کے اٹھانے کی اطلاع ملنے کے باوجود پولیس چودھریوں کے سامنے بے بسی کی تصویربنی رہی اور ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر ڈنگ ٹپاؤ پالیسی پر عمل پیرا رہی ۔پولیس کے مطابق ملزم اکرام نے اپنی بہن کو مزارعے کے ساتھ بھاگنے کی رنجش پر قتل کیا ہے۔ تاہم پولیس مصروف کارروائی ہے۔