چنیوٹ: ایکسپریس نیوز کے مطابق چنیوٹ میں گورنمنٹ اسکول پر زمیندار نے قبضہ کرکے اپنے ملازمین کی رہائش گاہ بنادیا جب کہ اسکول میں زیرِتعلیم 50 سے زائد بچے دربدر ہوگئے ہیں۔ گورنمنٹ پرائمری اسکول کوٹ غنی کی خاتون استاد کا کہنا ہے کہ بااثر زمیندار مجھے قتل کی دھمکیاں دیں اور بچوں سمیت اسکول سے نکال کر تالے لگا دیئے جب کہ زمیندار نے مجھے کسی کو خبر کرنے پر بھی سنگین نتائج دھمکیاں دیں۔
خاتون ٹیچر نے بتایا کہ زمیندار نے اسکول خالی کروا کر اپنے ملازمین کی رہائش گاہ میں تبدیل کردیا ہے جب کہ شدید گرمی سے بچنے کے لئے سائے کی تلاش میں بچے قریبی مسجد میں منتقل ہوگئے ہیں اور بچوں کو مسجد میں ہی تعلیم دینے پر مجبور ہوں۔ خاتون استاد نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار اور وزیرِتعلیم پنجاب سے درخواست کی ہے کہ وہ اس واقعے کو نوٹس لیں اور بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والے زمیندار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب سرگودھا کے علاقے کوٹ مومن میں بھی تعلیم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے اسکول کی عمارت کو مسمار کرکے سڑک بنا دی گئی ہے۔ نواحی علاقے ڈیرہ ساروآنہ میں 20 سال سے قائم پرائمری اسکول کی چند ماہ قبل ہی تزئین و آرائش ہوئی تھی تاہم بائی پاس کی تعمیر کے لئے سرکاری اسکول کے کمرے، باتھ روم اور چار دیواری کو مکمل طور پر مسمار کردیا گیا اور سڑک کی تعمیر کردی گئی۔
دوسری جانب محکمہ ہائی وے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہون نے محکمہ تعلیم کو نقصان کی مد میں 34 لاکھ روپے کی رقم ادا کردی ہے اب اسکول کی نئی عمارت کی ذمہ داری محکمہ تعلیم پر عائد ہوتی ہے۔