پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کو2019 کے ورلڈ کپ کو سامنے رکھ کر کپتان مقرر کیا گیا ہے۔ ویسٹ انڈیز کے دورے کے لئے پاکستان ٹیم میں ہونے والی تبدیلیاں بھی ورلڈ کپ کی تیاریوں کو سامنے رکھتے ہوئے کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ مصباح الحق سے اپنی ملاقات کا احوال میڈیا میں شیئر نہیں کرسکتا، لیکن انہیں اپنی پالیسی بتادی ہے۔ مکی آرتھر بھی چاہتے ہیں کہ نوجوان کھلاڑیوں کو چانس دیا جائے۔ جمعے کو دبئی میں جنگ کو انٹرویو دیتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ ورلڈ کپ میں دو سال باقی رہ گئے ہیں۔ آصف ذاکر اور عثمان صلاح الدین جیسے کھلاڑیوں کو موقع دیں گے اور بیس سے پچیس کھلاڑیوں کا ایک پول تیار کررہے ہیں۔ اسی پول سے ورلڈ کپ تک کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے گا۔ تاہم ضرورت پڑنے پر باہر سے بھی کرکٹرز کو لیا جاسکتا ہے۔ شہریار خان نے کہا کہ مکی آرتھر کو پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کو دیکھنے کا کم موقع ملتا ہے۔ اس لئے میں نے انہیں ہدایت کی ہے وہ پاکستان سپر لیگ کے دوران پاکستان کے نئے ٹیلنٹ کو دیکھیں اور اگر وہ کسی کھلاڑی کو غیر معمولی سمجھتے ہیں تو اس کے بارے میں سلیکٹرز کو بتائیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ویسٹ انڈیز کی سیریز میں کچھ نئے چہروں کے ساتھ آگے جائیں گے اور ناکام کھلاڑیوں کو اس موقع پر خدا حافظ کہنا ہو گا۔