‘مستقبل میں فٹنس کی بنیاد پرٹیم کا انتخاب ہوگا’
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ مستقبل میں کسی بھی کھلاڑی کو بہترین کارکردگی کے باوجود ٹیم میں اس وقت تک منتخب نہیں کیا جائے گا جب تک اس کی فٹنس بہتر سطح کی نہ ہو۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ ‘مستقبل میں فٹنس کو بنیاد بنا کر کھلاڑیوں کو ٹیم میں منتخب کیا جائے گا اس وقت چند کھلاڑی فٹنس کے باعث ٹیم سے باہر ہونے کے قریب ہیں’۔شہریارخان کا کہنا تھا کہ ‘خراب فٹنس کے شکار کھلاڑیوں میں دو یا تین تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور باقی جونیئر ہیں’۔انھوں نے کہا کہ ‘یہ بورڈ کی پالیسی ہے کہ اگر کسی کھلاڑی کی فٹنس کم سے کم سطح پر ہوتووہ چاہے سینئر کھلاڑی ہو یا جونیئر کھلاڑی ہو اس کو ٹیم میں شامل نہیں کیا جائے گا’۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ‘مکی آرتھر نے کہا کہ چند کھلاڑیوں کی فٹنس خراب ہے آپ بتائیں کیا کریں تو میں نے ان سے کہا کہ فٹنس کی کمی پر کسی کو منتخب نہ کریں’۔فٹنس پر زور دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘فٹنس کا یہ اصول نہ صرف قومی ٹیم تک محدود ہو بلکہ یہ ڈومیسٹک سطح پر بھی عائد ہونا چاہیے’۔خیال رہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ٹیم کی فٹنس میں بہتری ضرور آئی ہے لیکن دنیا کی دیگر ٹیموں کے مقابلے میں اب بھی بہت پیچھے ہیں۔گزشتہ سال قومی ٹیم کے دورہ انگلینڈ سے قبل قومی ٹیم کے بہتر فٹنس کے لیے پاک فوج کے ٹرینر کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جس کے بہتر نتائج برآمد ہوئے تھے۔پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے باعث معطل ہونے والے کھلاڑیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘شرجیل اور خالد لطیف کو ثبوت کی وجہ سے باہر کرکے شوکاز نوٹس دیا تھا جس کا انھوں نے ابھی جواب دیا ہے’۔
شہریارخان نے کہا کہ ‘کھلاڑیوں کے جواب کے بعد ٹریبیونل بنایا گیا ہے جو جلد سماعت شروع کردے گا’۔محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ‘دیگر دو لڑکوں کو ہم نے معطل نہیں کیا کیونکہ ان کے خلاف ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں لیکن ان کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کیا جائے یا نہیں اس کا فیصلہ کیا جائے گا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے یہ واضح کردیا ہے کہ اگر کوئی کھلاڑی کرپشن کا مرتکب ہوا تو سمجھ لیجیے اس کا کیریئر ختم تاہم ٹریبیونل اب عدالت کی طرح ہے ان کا جو فیصلہ ہوگا اس کو قبول کریں گے’۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پی ایس ایل فائنل میں پشاورزلمی کی نمائندگی کرنے والے انگلش بلےباز ڈیوڈ ملان کے بیان کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘اتنی سیکیورٹی کے باوجود مداح کھلاڑی کے قریب کیوں آیا اس پر نوٹس لیا ہے اور میں نے جواب مانگا ہے کیونکہ مداح کو اتنی قربت نہیں ہونی چاہیے’۔خیال رہے کہ ڈیوڈ ملان دوروز قبل اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹیم کے ڈریسنگ روم میں ایک نوجوان مداح داخل ہوا تھا اور سیلفی لینے کی فرمائش کررہا تھا تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر مداح کو باہر نکال دیا تھا۔