شادی میں دونوں طرف سے 200 مہمان شریک ہوئے ، چائے اور پانی سے تواضع کی گئی جس پر صرف 500 روپے خرچ ہوئے
گجرات (یس اردو نیوز ) برصغیر پاک و ہند میں شادی اور اس سے منسلک رسوم پر اٹھنے والے اخراجات اکثر وبیشتر والدین کو پریشان کیے رکھتے ہیں لیکن 22 سالہ بھارتی لڑکی دکشا پرمار نے اپنی شادی پر محض 500 روپے خرچ کرکے نہ صرف اپنے والدین کی مشکلات کو کم کیا بلکہ دیگر لوگوں کیلئے بھی ایک مثال قائم کردی۔بھارتی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق گجرات کے شہر سورت کی دکشا پرمار نے اپنے والدین، ہونیوالے شوہر اور سسرال والوں کو اس بات پر قائل کیا کہ شادی کا فنکشن صرف 500 روپے میں بھی بخوبی سرانجام دیا جاسکتا ہے ۔دکشا کی شادی اسکے والدین نے بھارت مارو نامی نوجوان کیساتھ طے کی اور دونوں خاندانوں نے فیصلہ کیا کہ شادی دیوالی کے بعد کی جائیگی، جس میں برادری کے تمام لوگوں کو مدعو کیا جائیگا۔دکشا کے والد راجا پرمار ایک مقامی بجلی بنانے والی کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں جبکہ لڑکا کمپیوٹر انجینئر ہے ۔تاہم نریندر مودی کی جانب سے کرپشن کی روک تھام کیلئے بڑے نوٹوں پر پابندی کے اعلان کے بعد سے دکشا کے خاندان کا شادی کو شایان شان طریقے سے منانے کا منصوبہ متاثر ہوا اور انکے والد راجا پرمار نے فیصلہ کیا کہ وہ شادی ملتوی کردینگے ، تاہم دکشا نے اپنے والدین پر زور دیا کہ وہ منصوبے کے مطابق شادی کریں۔دکشا کا کہنا تھا صرف چائے کے کپ پر شادی کیوں نہیں ہوسکتی؟ جسکے بعد اس نے اپنے گھر کے بڑوں، اپنے منگیتر اور سسرال والوں کو اس بات پر قائل کیا اور گزشتہ دنوں شادی کی تقریب میں دلہن کی طرف سے 50 سے زائد اور دولہا والوں کی طرف سے 125 سے 150 کے درمیان مہمانوں نے شرکت کی۔تمام مہمانوں کی تواضع چائے اور پانی سے کی گئی اور پوری تقریب کا خرچہ محض 500 روپے رہا ۔