ملتان: نشتراسپتال میں ایک بسترپر5،5 بچوں کا علاج کیا جانے لگا ہے جس کے باعث پیدائشی سانس کی بیماری میں مبتلا نومولود بچوں میں کراس انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ملتان کے نشتراسپتال میں ایک بسترپر5،5 بچوں کا علاج کیا جانے لگا ہے، جس کے باعث پیدائشی سانسکی بیماری میں مبتلا نومولود بچوں میں کراس انفیکشن کا خطرہ بڑھ گیا ہے جب کہ ایک ہی پوائنٹ سے آکسیجن کی مناسب مقدارنہ ملنے سے اکثر جان کی بازی ہارجاتے ہیں۔ نشتراسپتال میں نومولود بچوں کے علاج کے لیے 36 بستروں کے صرف 2 وارڈزہیں جہاں ایک وارڈ میں اکثرمریض بچوں کی تعداد 80 سے 100 کے درمیان رہتی ہے۔
نشتراسپتال امراض اطفال وارڈ کے سینئررجسٹرارڈاکٹرسلیم شیخ کا کہنا ہے کہ محدود وسائل کے باوجود علاج کے لئے بچوں کو ایک ہی بستر پر لٹا دیا جاتا ہے۔ دوسری جانب نشترانتظامیہ اس معاملے کوحل کرنے کی بجائے الٹا ایسی فوٹیج لیک ہونے پر وارڈ کے ڈاکٹرز کے خلاف انتقامی کارروائی شروع کردی ہے۔