کراچی……..وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ صوبے میں وفاقی اداروں کی مداخلت پر پھٹ پڑے ، کہا کہ سندھ پر حملہ ہوا ہے ، رینجرز کو دہشت گردی کی روک تھام کے لئے بلایا تھا وہ کرپشن میں بھی گھس گئی ۔وزیر اعلیٰ ہاؤس میں محکمہ اینٹی کرپشن کے تحت منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے شکووں کا پٹارا کھول دیا ۔ سائیں نے سب سے زیادہ وفاق سے گلے کئے ۔قائم علی شاہ نے کہا کہ ہم نے رینجرز کو اختیارات صرف چار کرائم کے حوالے سے دیے تھے ۔ جس میں دہشت گردی ، بھتا خوری اور ٹارگٹ کلنگ شامل تھی لیکن رینجرز اب کرپشن کے معاملات میں گھس گئی ہے۔ ایف آئی اے ایک وفاقی ادارہ ہے جسکا کام وفاقی اداروں میں ہونے والی کرپشن کی روک تھام ہے ۔انہوں نے میڈیا سے گلہ کیا کہ وہ ضرورت سے زیادہ ہم پر تنقید کرتا ہے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے حمید ہارون نے کہا کہ کرپشن کو ختم کرنے کیلئے جاننے کے حق کے قانون کا نفاذ بہت ضروری ہے ۔ لیکن افسوس کہ حکومت سندھ نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ۔ چیئرمین اینٹی کرپشن سید ممتاز علی شاہ ، نے گزشتہ چار ماہ کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے کہا کہ 167 ایف آےئی آرز درج کی گئی ہیں اور اس دوران سو سے زائد کرپٹ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کرپشن بہت ہے جو دو سال میں ختم نہیں ہو سکتی اسکے لئے لمبا عرصہ درکار ہے ۔ احتساب کیلئے نیا قانون بھی بنایا جا رہا ہے۔