اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت کے دوسرے سال پارلیمنٹ میں موثر قانون سازی ہوگی ، اس میں کوئی شک نہیں کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی چیلنج ہے لیکن میں نے اس چیلنج کو قبول کیا ہے ۔ جیونیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ حکومت کے دوسرے سال پارلیمنٹ میں موثر قانون سازی ہوگی ، اس میں کوئی شک نہیں کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی چیلنج ہے لیکن میں نے اس چیلنج کو قبول کیاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے کوشش کی ہے کہ پارلیمنٹ کو کیسے موثر بناناہے؟حکومت اپنے اقدامات کرے اوراپوزیشن جمہوری اقدار کے اندر رہ کر احتجاج کرے ، اس حوالے سے میری اپوزیشن سے بات ہورہی ہے اور مجھے امید ہے کہ پارلیمنٹ ڈلیور کرنے میں کامیاب ہوجائیگی ۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے شہباز شریف سمیت مجھے کچھ لوگوں نے ڈکٹیشن دی ہے اور ہم کوشش کررہے کہ اس معاملے پر کچھ فیصلہ ہوجائیگا ۔ وزیر اعظم کے پارلیمنٹ میں آنے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے قواعد میں ترمیم کرنے کے حوالے سے تحریک موو کی ہے جو سٹینڈنگ کمیٹی کے پاس گئی ہے یونہی یہ منظور ہوگی تو وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں آنا ہوگا اور وہ آجائیں گے ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ایوان بالا میں چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج ہو گی ،اپوزیشن چیئر مین سینیٹ کے خلاف عددی اکثریت کے بلبو تے پر تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے پر امید ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بھی تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے اور صادق سنجرانی کے بطور چیئر مین سینیٹ برقرار رہنے کے دعوے کیے جا رہے ہیں.