امریکا کو 80 کی دہائی میں خدشہ تھا کہ بھارت پاکستان کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے کہوٹہ پر حملہ کرسکتا ہے، امریکی صدر رونالڈ ریگن نے اس بارے میں صدر جنرل ضیا الحق کو خبردار کیا تھا اور وہ بھارت کو سمجھانے کے لیے ایک ایلچی بھیجنے کا ارادہ بھی رکھتے تھے۔
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی حال میں عام کی جانے والی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت کہوٹہ کے ایٹمی پلانٹ پر حملے کا ارادہ رکھتا تھا، سترہ اپریل 1981 کے سی آئی اے کے ایک میمو کے مطابق سی آئی اے کے ایک اہل کار نے امریکی سینیٹرز کو آگاہ کیا کہ بھارت کے کہوٹہ پر حملے کا خدشہ موجود ہے۔ایک اور دستاویز کے مطابق سی آئی اے اس بارے میں انٹیلی جنس رپورٹ تیار کرنا چاہتی تھی کہ پاکستان کے جوہری عزائم پر بھارت کے ممکنہ ردعمل کیا ہوسکتے ہیں، 80 کی دہائی کی دیگر دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ بھارت اور پاکستان میں کشیدگی بڑھنے پر امریکا پریشان تھا اور ریگن انتظامیہ خطے میں ایک ایلچی بھیجنے پر غور کررہی تھی۔رونالڈ ریگن نے جنرل ضیاء الحق کو خبردار کیا تھا کہ بھارت، پاکستان کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے فوجی کارروائی کرسکتا ہے، دستاویز کے مطابق اگر ایلچی بھیجا جاتا تو اس کا کوئی فائدہ نہ ہوتا کیونکہ پاکستان کا ردعمل بھارت کے ردعمل سے مشروط تھا لیکن بھارت سے کسی تعاون کی امید نہیں تھی کیونکہ وہ سمجھتا تھا کہ امریکا کا جھکاؤ پاکستان کی طرف ہے۔