جکارتہ(ویب ڈیسک) اسلامی ملک انڈونیشیا میں ہلاکت خیز سونامی میں ہلاکتوں کی تعداد 222تک جاپہنچی ہے جبکہ کم از کم 843افراد زخمی ہوئے ہیں ، انڈونیشن ڈیزاسٹرمنیجمنٹ حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ متاثر ہونیوالے تمام علاقوں میں تاحال ریسکیوٹیمیں نہیں پہنچ پائیں ۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے آبنائے سندا میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے اور زیر آب لینڈ سلائیڈنگ سے سمندر میں تباہ کن سونامی رونما ہوئی جس سے پیدا ہونے والی دیو قامت اور خوفناک لہروں نے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی۔سونامی نے اپنے سامنے آنے والی ہر چیز کو تہس نہس کر دیا۔ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
انڈونیشن حکام کے مطابق سونامی کے باعث شہر کی کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جس کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ سڑکوں اور گلیوں میں لاشیں بکھری پڑی ہیں، ہسپتال زخمیوں سے بھرگئے ہیں جب کہ متاثرین کو خوراک، ادویات اور پینے کے پانی کی کمی کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا میں 26 دسمبر2004 میں بھی تاریخ کا ہلاکت خیزسونامی آیا تھا جس میں ایک لاکھ سے زائد افراد اپنی جانوں سے گئے تھے اس کے باوجود انڈونیشیا نے احتیاطی تدابیراورہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے جس کا خمیازہ اس بار سونامی میں بھگتنا پڑا۔