کراچی (ویب ڈیسک )پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ ڈیم فنڈ کے لئے صرف دعائیں ہی دے سکتا ہوں اور پیپلز پارٹی صرف کالا باغ ڈیم کے خلاف ہے۔پیشی آئے پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کا صحافیو ں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ نئی حکومت نیٹ پریکٹس کررہی ہے،سندھ حکومت نے ہمیشہ روزگارفراہم کیااس باربھی کرےگی۔ایک صحافی نے شرجیل میمن سے سوال کیا کہ نوازشریف کی سزامعطل ہوگئی،آپ کوبھی کوئی رعایت ملے گی؟جس پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو صرف 2ماہ جیل میں رکھاگیا اورپھرانکی اپیل منظورہوگئی،ہم ہیں کہ ایک سال سے جیل میں قیدہیں۔صحافی نے مزید سوال کیا کہ شرجیل صاحب آپ نے ڈیم فنڈ کے لئے کیا دیا ہے ؟شرجیل میمن بولے میں سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ ڈیم فنڈ کے لئے صرف دعائیں ہی دے سکتا ہوں اور پیپلز پارٹی صرف کالا باغ ڈیم کے خلاف ہے۔واضح رہے کہہ شراب برآمدگی کیس میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کراچی مں سابق صوبائی وزیر شرجلس انعام ممن کے خون کے تجزیے مںج الکوحل کے شواہد نہںی ملے ہں جبکہ ان کے کمرے سے برآمد ہونے والی دونوں بوتلوں کی کا س ئی تجزیے کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے، جس مںم بتایا گال ہے کہ ان مںر زیتون کا تلب اور شہد تھا۔ادھر مقامی عدالت نے اس معاملے مں گرفتار تن، ملازمنٹ کی درخواست ضمانت بھی منظور کرلی ہے۔شرجلک انعام ممنل کے خون کا تجزیہ ضاہالدین ہسپتال مںم ان کے کمرے سے شراب کی بوتلوں کی برآمدگی کے بعد کروایا گاع تھا۔
دوسری جانب شرجلک انعام ممنی کے کمرے سے برآمد ہونے والی دونوں بوتلوں کی کارو ئی تجزیے کی رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے، جس مں بتایا گان ہے کہ ایک بوتل مںن اولوا آئل (زیتون کا تلو) اور دوسری مںم شہد موجود تھا۔ کراچی مںن موجود حکومت سندھ کے لبالرٹری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد حسنی کے دستخط سے یہ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔نامہ نگار ریاض سہلھ کے مطابق آغا خان یونوےرسٹی کی لبالرٹری سے کروائے جانے والے ٹسٹی کی رپورٹ کے مطابق یکم ستمبر کو دن 12 بجے نمونہ لاا گائ اور 24 گھنٹے بعد اس کا نتجہئ تازر کار گاے جس کے مطابق خون مںم الکوحل کا عنصر نہںر پایا گاہان کے کمرے سے ملنے والی بوتلوں کے کاور ئی تجزیے کی رپورٹ بھی پری کو جاری کر دی گئی ہے۔یہ رپورٹ کراچی مں موجود حکومت سندھ کے لباررٹری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد حسنس کے دستخط سے جاری کی گئی ہے جس کے مطابق ان بوتلوں مںے شراب نہںو بلکہ ایک بوتل مںر زیتون کا تلز اور دوسری مںر شہد موجود تھاچفو صاحب کی چپی چفہ جسٹس کا چھاپہ اور زرداری کا جملہ’اڑنے نہ پائے تھے کہ گرفتار ہم ہوئے’دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے شرجل انعام ممنا کے تنٹ ملازمنو
کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ عدالت نے گرفتار ملزموں شکردین، محمد جام اور محمد مشتاق علی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کے ریزمب آرڈر بھی جاری کردیے ہںن۔شرجلی ممند اور ان کے تنے ملازمنل کے خلاف کراچی سنٹر ل جلر کے سپرٹنڈنٹ مجاہد خان کی مدعت مںا انسداد منشا ت ایکٹ کے تحت بوٹ بسند تھانے مںو مقدمہ درج کائ گائ تھا۔ اس مقدمے مںا سپریم کورٹ کے چفا جسٹس ثاقب نثار کے ہسپتال کے دورے کا بھی حوالہ دیا گاد تھا۔واضح رہے کہ سنچرے کو سپریم کورٹ کے چفٹ جسٹس ثاقب نثار اچانک ہسپتالوں کے دورے پر روانہ ہو گئے تھے۔چفج جسٹس ثاقب نثار نے کراچی کے تنہ ہسپتالوں کا دورہ کاا۔ پہلے وہ ڈاکٹر عاصم حسند کے نجی ضااالدین ہسپتال پہنچے جہاں سابق صوبائی وزیر اور رکن سندھ اسمبلی شرجل ممنہ زیر علاج تھے۔چفر جسٹس شرجلن ممنر کے کمرے مںٹ گئے، شرجلج ممنا سے انتہائی مختصر ملاقات کی۔ اس موقع پر انھوں نے وہاں شراب کی دو بوتلوں اور سگریٹ کے پکٹت کی نشاندھی کی۔نجی ہسپتال کے بعد چفج جسٹس نے جناح ہسپتال اور عارضہ قلب کے ہسپتال این آئی سی وی ڈی مںج بھی چھاپے مارے جہاں منی لانڈرنگ کسو مںق نامزد اومنی گروپ کے سربراہ انور مجدل اور سمٹ بنکر کے سابق صدر حسنن لوائی زیر علاج ہںا۔
چفن جسٹس نے انور مجدج کے کمرے مںٹ مختلف اشاد کا جائزہ لاب اور عملے سے سوالات کےی جس کے بعد وہ کراچی رجسٹری پہنچے، جہاں انھوں نے اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے اچھے کام کےس مگر یہ دیںھو ، ذرا اس طرف بھی توجہ دیں، شرجلم ممنم کے کمرے سے تنر شراب کی بوتلںں ملںں، لکنٹ جب شرجلم سے پوچھا تو اس نے جواب دیا یہ اس کی نہںل‘۔چفب جسٹس کے چھاپے کے بعد ضا الدین ہسپتال مںا شرجلی ممنئ کا کمرہ سلا کر کے شرجلی ممنہ کو ہسپتال سے جلئ منتقل کر دیا گا ۔بعد مںس پپلز پارٹی کے رہنما ناصر شاہ نے پریس کانفرنس مںد کہا تھا کہ ’کمرے مںم شہد اور زیتون کا تلت موجود تھا، حال ہی مںل شرجلپ انعام کی سرجری کی گئی ہے انہںم مزید سرجری کی ضرورت ہے اس کے باوجود انہںل جلر منتقل کاھ گاھ‘۔پپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری نے بھی چفا جسٹس ثاقب نثار کے اس چھاپے پر تنقدو کی تھی اور کہا تھا کہ ’اب چفپ جسٹس ہسپتالوں پر چھاپے مار رہے ہںا‘۔ بعد مںق مڈریا سے بات کرتے ہویے جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ وہ ’ہسپتال نہںت سب جلا کے معائنے پر گئے تھے‘۔یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات شرجلت ممنل جعل سازی کر کے جعلی کمپنوےں کو کم نرخوں پر سرکاری اشتہارات دینے کے الزام مںہ قومی احتساب بوھرو کے ریفرنس کا سامنا کر رہے ہںل۔