اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ دنیا کے مطابق ہم نے افغانستان میں ڈبل گیم کھیلی اور طالبان کی حمایت کی مگر حقائق مختلف ہیں۔
نیوز ایجنسیز کی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ دنیا نے افغان جنگ کا بوجھ پاکستان پر ڈال دیا، ہمیں سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کا سامنا ہے، بلوچستان میں 234 راستے جب کہ خیبرپختون خوا میں 128 روٹس افغانستان سے ملتے ہیں، 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین 40 سال سے پاکستان نے سنبھال رکھے ہیں اور اب بھی دنیا کہتی ہے پاکستان نے عالمی امن کے لیے کچھ نہیں کیا۔
ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے بچے بھی متاثر ہوئے، دنیا کے مطابق ہم نے افغانستان میں دہرا کھیل کھیلا اور طالبان کو سپورٹ کیا مگر حقائق مختلف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی انخلا کے بعد افغانستان میں کچھ قبائل اور جہادی گروپوں میں لڑائیاں جاری رہیں جبکہ امریکا نے طاقت کے استعمال سے دہشت گردوں کو ختم کرنے کی کوشش کی۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ طالبان نے امریکا اور نیٹو فورسز کو قابض قرار دیکر لڑائی لڑی، پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں 60 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا، پاکستان نے القاعدہ کے 11 سو سے زائد اعلیٰ سطح کے رہنماؤں کو ہلاک کیا، پاکستان واحد ملک ہے جس نے جہاد کے غلط استعمال پر فتویٰ دیا، بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو سمجھایا آپ غلط راستے پر ہیں، آج بلوچستان میں امن ہے اور 2015 کے جشن آزادی کے موقع پر سب سے بڑا پرچم لہرایا گیا۔