اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جمہوریت پر خودکش حملہ کرنے کی بجائے حجرے کا رخ کریں،سڑکوں پر فساد اورانتشار پھیلانے کی بجائے تبلیغ برائے اصلاح کا فریضہ سرانجام دیں،مولانا صاحب کا ایک ہی مطالبہ ہے ’’سانوں وی کھڈاؤ،نہیں تے کھیڈ مکاو ‘‘۔ کوئٹہ میں مولانا فضل الرحمان کے خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سڑکوں پرفساد اور انتشار پھیلانے کی بجائے تبلیغ برائے اصلاح کا فریضہ سرانجام دیں،مولانا صاحب! اب آپ کو حجرے کا رخ کرنا چاہیے،مولانا صاحب! کرسی کی بے تابی میں جمہوریت سے نہ کھیلیں، 2018ءکے انتخابات میں اپنی شکست فاش اور سیا سی محرومی کا بدلہ جمہوری نظام سے نہ لیں ،جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی سازش کی بجائے ان اسباب پر غور کریں جن کیوجہ سے آپ الیکشن ہارے ہیں، اکتوبر میں اسلام آباد کا رخ کرنے والے اکتوبر 99 میں کہاں تھے؟آپ الیکشن کے لیے بےتاب اس لئے ہیں کیونکہ 1988ءکے بعد پہلی مرتبہ ایوان سے باہر ہیں، انہوں نے فضل الرحمان کو مشورہ دیا کہ اقتدار کی پچ پر لگاتار کھیلنے والوں کوسرکاری وسائل کے بغیر رہنے کی عادت ڈالنا ہوگی ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جغرافیائی حد پار کرکے جوانوں کو شہید کیا گیا، بلوچستان میں بھی چارجوان شہیدکیے گئے،دشمن کون ہے؟قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جغرافیائی حد پار کرکے جوانوں کو شہید کیا گیا، وزیر خارجہ ایوان کواعتمادمیں لیں اوربتائیں گھناونی سازش کون کررہاہے۔ ایوان میں کھل کر بات ہونی چاہیے تاکہ پتہ چلے کہ اس کے پیچھے کون سے محرکات ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان میں امن کو نقصان پہنچانے کیلئے دشمن دن رات لگے ہیں، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ایوان میں پالیسی بیان دیں۔اپوزیشن لیڈر نے گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ کچھ معزز اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں کیے گئے، ایوان کا ماحول بہتر بنانے کےلئے گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری کیے جائیں کیونکہ پروڈکشن آرڈرزکااجرااسیر اراکین اسمبلی کاحق ہے۔