مغربی معاشروں میں شرح پیدائش کم ہوتی جا رہی ہے اور اس کی بڑی وجہ خواتین کا اپنے کیریئر پر توجہ مرکوز کرنا بتایا جاتا ہے لیکن اب نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے اس کے برعکس اس کی ایسی وجہ بتا دی ہے کہ سن کر ہر لڑکی پریشان ہو جائے۔ میل آن لائن کے مطابق امریکہ کی ییل یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”خواتین کے بچے پیدا کرنے سے احتراز برتنے میں خواتین کا نہیں بلکہ مردوں کا قصور ہے۔ وہ اس لیے بچے پیدا نہیں کرتیں یا اسے ترجیح نہیں دیتیں کیونکہ انہیں کوئی ایسا شریک ہی نہیں ملتا جو ان کے ساتھ تعلق میں سنجیدہ ہو اور اسے تمام عمر تک قائم رکھنے کا خواہش مند ہو۔ اکثر مرد عارضی تعلق کو ترجیح دیتے ہیں جس کے نتیجے میں خواتین بھی اولاد پیداکرنے سے گریز کرتی ہیں۔ ان کے بچے پیدا نہ کرنے کی وجوہات میں کیریئر کا انتہائی کم عمل دخل ہوتا ہے۔“اس تحقیق میں سائنسدانوں نے سینکڑوں ایسی خواتین کے انٹرویوز کیے جو اپنے بیضے نکلوا کر محفوظ کروا چکی ہیں۔ سائنسدانوں نے ان سے سوال پوچھا کہ انہوں نے مستقبل میں بچے پیدا کرنے کے لیے بیضے کیوں محفوظ کروائے، ابھی وہ ماں کیوں نہیں بننا چاہتیں۔ اس سوال کے جواب میں خواتین کی واضح اکثریت کا کہنا تھا کہ انہیں کوئی ایسا شریک حیات نہیں مل پا رہا، جس کے ساتھ وہ بچہ پیدا کر سکیں۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر مرسیا انہورن کا کہنا تھا کہ ”خواتین کی اکثریت ماں بننے کی خواہش مند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان میں اپنے بیضے نکلوا کر منجمد کرانے کا رجحان بہت زیادہ بڑھ رہا ہے، تاکہ جب انہیں اچھا شریک حیات ملے، وہ اس کے ساتھ مل کر ان بیضوں سے اولاد حاصل کر سکیں۔ وہ اس خدشے کے پیش نظر اپنے بیضے محفوظ کراتی ہیں کہ کہیں زیادہ عمر ہونے پر وہ بچہ پیداکرنے کی صلاحیت سے محروم نہ ہو جائیں۔ رواں سال اب تک صرف امریکہ میں 76ہزار سے زائد خواتین اپنے بیضے محفوظ کرا چکی ہیں۔“