اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ(ن) اکثریتی پارٹی کے طور پر سامنے آئے گی
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام حقیقی جج ہیں اور ان کو معلوم ہے کہ کون سی جماعت ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے۔ عالمی اور مقامی غیر جانبدار انداز میں ہونے والے حالیہ سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلم لیگ (ن) ملک کی واحد مقبول ترین سیاسی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن میں ووٹ کو عزت دو کے اپنے بیانیئے کے تحت حصہ لے گی۔عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی جدوجہد جاگیرداروں اور وڈیروں کیخلاف ہے حالانکہ اب وہی ان کی جماعت کا حصہ ہیں اور انہوں نے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم میں وفادار کارکنوں کو نظر انداز کر دیا ہے۔ عمران خان نے ہمیشہ مغربی جمہوریت کی بات کی ہے حالانکہ اس جمہوریت کو انہوں نے کبھی اپنے اوپر لاگو نہیں کیا۔ وہ دوہری شخصیت کے مالک ہیں اور فطرتاً وہ ایک غیر سنجیدہ سیاستدان ہیں۔پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم کا مسئلہ اس لئے درپیش ہے کیونکہ بہت سے لوگ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ عام انتخابات میں ملک کے عوام مسلم لیگ (ن) کو مسترد کر دیں گے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے طلال چوہدری توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ طلال چوہدری کے گواہان عدالت میں پیش ہوئے.گواہ اصراراحمد نے موقف اپنایا کہ جلسے میں طلال چوہدری اورکسی دوسرے شخص نے عدالت کی توہین نہیں کی.جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ عدالت میں طلال چوہدری کیخلاف کارروائی ہے کسی دوسرے کے خلاف نہیں۔جسٹس سردارطارق مسعود نے گواہ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ عدالت ماہرانہ رائے نہیں لے رہی بلکہ عدالت نے اپنا فیصلہ کرنا ہے.اصراراحمد نے کہا کہ عدالت بات کرنے کا موقف فراہم کرے،جسٹس سردارطارق مسعود نے پوچھا کہ کیا طلال چودھری نے ملک کی بڑی عدالت میں بتوں کی موجودگی کی بات نہیں کی؟وکیل کامران مرتضی نے اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ عدالت گواہ کوکوئی بات یاد نہیں کروا سکتی.جسٹس فیصل عرب بولے عدالت نے صرف گواہ کے بیان پرفیصلہ نہیں کرنا بلکہ ویڈیوبھی دیکھنی ہے.اسراراحمد نے کہاکہ طلال چوہدری نے ٹکڑوں میں بات کی جوسیاق وسباق سے ہٹ کرچلائی گئی.وزیرعظم کے مشیرمصدق ملک نے گواہ کے طورپربیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہاکہ جلسے میں طلال چوہدری کے خطاب سے میں نے توہین عدالت کا کوئی تاثرنہیں لیا،ویڈیوکلپ دیکھا اس اندازمیں بات نہیں کی گئی۔ عدالت نے کیس کی سماعت انیس جون تک ملتوی کردی۔