لاہور(ویب ڈیسک)امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ریمنڈ ڈیوس اور بریگیڈئیر برگ ڈیل کے بدلے ان کی بہن کو پاکستان کے حوالے کرنے کی پیشکش کی تھی۔نجی ٹی وہ سے بات کرتے ہوئے فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی پیشکش کے باوجود پاکستان نے
عافیہ کی جگہ ’’کچھ اور‘‘ لینے کا فیصلہ کیا۔فوزیہ صدیقی نے کہا کہ عافیہ کو صدر اوباما کی طرف سے صدارتی معافی کے آپشن کے وقت بھی پاکستان نے سستی دکھائی لیکن اب 100 فیصد امید ہے کہ ڈاکٹر عافیہ جلد پاکستان آ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 2003 سے اس معاملے پر اُن کے ساتھ ہیں، وہ کہہ چکے ہیں کہ عافیہ کو تنہا چھوڑنے والوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ عمران خان آمرانہ دور میں بھی عافیہ صدیقی کے ساتھ کھڑے رہے جب دوسرے خوفزدہ تھے۔خیال رہے کہ امریکی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ستمبر 2010 میں 87 برس کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ قید تنہائی کاٹ رہی ہیں۔ واضح رہے کہ اس سےقبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگلے ہفتے عافیہ صدیقی کی بہن سے ملاقات ہو گی جس میں اس معاملے پر گفتگو کی جائے گی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں جو قانونی مدد ہو سکے گی کریں گے۔وزیراعظم عمران خان کے 100 روزہ پلان پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کے 100 دن کابینہ ارکان اور کارکنان کے لئے ٹارگٹ تھا، اس عرصے میں ٹارگٹ پورے نہیں ہوئے تو معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تعلقات میں بہتری کے لیے امن کے علاوہ کوئی اور
راستہ نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار تھے لیکن ہمارے پڑوسی ملک نے بات چیت کا ایک بہترین موقع گنوا دیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے انتخابات تک مذاکرات میں کوئی پیش رفت دکھائی نہيں دیتی۔قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر امریکا سے بات ہوئی ہے البتہ ان کی رہائی سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ڈاکٹر فیصل نے وزیراعظم کے دورۂ چین پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نےچینی ہم منصب کی دعوت پر دورہ کیا، دورے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملی۔ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کے پارلیمانی گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے بعد دوسری عالمی رپورٹ ہے جس نے مقبوضہ کشمیر میں لاگو کالے قوانین کی نشاندہی کی ہے، رپورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی تجویز دی گئی ہے۔ڈاکٹر فیصل نے عافیہ صدیقی سے متعلق بتایا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر امریکا سے بات ہوئی ہےالبتہ رہائی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جب ڈاکٹر عافیہ کے بارے میں فیصلہ نہیں ہوا تو نہیں کہہ سکتے کہ رہائی کب تک ہوگی۔واضح رہےکہ امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنی رہائی کی اپیل کی ہے۔اس کے علاوہ پاکستان نے امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کے دورہ پاکستان میں بھی عافیہ صدیقی کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ عافیہ صدیقی سے متعلق تمام تر بنیادی انسانی حقوق کو مدنظر رکھا جائے۔