تہران(24نیوز) امریکااورایران میں کشیدگی کم نہ ہوسکی،تہران نے طے شدہ حد سے زیادہ یورینیم رکھنے کا اعلان کردیا ہے، امریکا نے بھی مزید ایک ہزار فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران میں کشیدگی کی لہر مزید شدت اختیار کرگئی،ایران نے2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدےکےبرخلاف آئندہ ہفتےیورینیم ذخیرہ کرنےکی حد عبور کرنے کا اعلان کردیا,پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کےترجمان نے تصدیق کی کہ ایران نے پہلے ہی کم سطح پریورینیم کی افزودگی میں4گنااضافہ کردیا ہے جس کے بعد آئندہ 10روزمیں افزودہ یورینیم کی موجودگی کی وہ حد عبور کرلیں گےجوعالمی معاہدے میں طےکی گئی ہے۔ دوسری جانب امریکا نے مزید ایک ہزار فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی، بحری بیڑہ، پیٹریاٹ میزائل، بی ففٹی ٹو بمبار اور دیگر طیارے پہلے سے موجود ہیں،واضح رہے کہ معاہدے کے تحت ایران ایک وقت میں صرف 300 کلو گرام تک افزودہ یورینیم رکھ سکتا ہے، لیکن ایرانی ترجمان کے مطابق ایران27 جون کو یہ حدعبور کرلے گاجبکہ اس کے بعد بھی یورینیم کی افزودگی کا عمل اسی رفتار سے جاری رکھے گا۔ انتہائی سطح کی افزودہ یورینیم ایٹم بم کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے جس کی وجہ سے عالمی طاقتوں نے ایران پرایک مخصوص حد سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنےاوراس کے ذخیرے پرپابندی لگا رکھی ہے۔