اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم کی کفایت شعاری مہم، دوسرے مرحلے میں مزید 55 گاڑیاں نیلام کی جائیں گی۔ وزیراعظم ہاؤس کی 49، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی 6 گاڑیاں نیلامی کیلئے رکھی گئی ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس کی گاڑیوں کی نیلامی 17 جبکہ قومی اسمبلی کی گاڑیوں کی نیلامی 24 اکتوبر کو ہو گی۔ گاڑیوں میں 2 بم پروف، 20 بلٹ پروف اور 27 نان بلٹ پروف گاڑیاں شامل ہیں جو کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں خریدی گئیں۔ 2016ء ماڈل کی 9 گاڑیاں بھی نیلامی میں رکھی جائیں گی۔ 15 اور 16 اکتوبر کو عوام وزیراعظم ہاؤس میں گاڑیوں کا معائنہ کر سکیں گے۔ نیلامی میں ایک موٹر سائیکل بھی شامل ہے۔ دوسرے مرحلے کیلئے ان گاڑیوں پر ایف بی آر سے ٹیکسز کو کم کروا کر نیلامی کیلئے پیش کیا جا رہا ہے۔ ایف بی آر گاڑیوں کی نیلامی کے عمل کی خود نگرانی کرے گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں 4 اکتوبر کو قومی اخبارات میں اشتہار بھی جاری کر دیا تھا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کے زیر استعمال رہنے والی جدید اور لگژری گاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کردیا، نیلامی 17 ستمبر کو منعقد کی جائے گی۔نیلام کی جانے والی گاڑیوں میں 8 بی ایم ڈبلیوز، 2014 کے ماڈل کی تین کاریں، 5 ہزار سی سی کی تین ایس یو ویز، اور 2016 کے ماڈل کی 3 ہزار سی سی کی 2 ایس یو ویز شامل ہیں۔اس کے علاوہ نیلامی میں 2016 کے ماڈل کی 4 مرسڈیز بینز کاریں بھی پیش کی جائیں گی، جن میں 4 ہزار سی سی کی 2 بلٹ پروف کاریں بھی شامل ہیں۔ نیلامی میں پیش کی جانے والی گاڑیوں میں 16 ٹویوٹا کاریں بھی ہیں جس میں ایک 2004 کی لیکسز کار، 2006 کی لیکسز ایس یو وی، 2004 کے ماڈل کی 2 لینڈ کروزر اور 2003 سے 2013 تک خریدی جانےوالی 8 دیگر گاڑیاں بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ 2015 کی 4 بلٹ پروف لینڈ کروزر بھی نیلامی کے لیے پیش کی جائیں گی، اس کے ساتھ 18 سو سی سی کی ہنڈا سوِک اور سوزوکی کمپنی کی کی 3 گاڑیا ں بھی نیلام کی جائیں گی جس میں سے2013 کے ماڈل کی ایک اے پی وی جبکہ 2 کلٹس کار ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ سا ل 1994 کے ماڈل کی ہینو بس بھی فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے کہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کفایت شعاری کی پالیسی اپناتے ہوئ حکومت کی لگژری گاڑیوں کا استعمال ترک کرتے ہوئے ان کی نیلامی اور وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کفایت شعاری کی پالیسی اپناتے ہوئ حکومت کی لگژری گاڑیوں کا استعمال ترک کرتے ہوئے ان کی نیلامی اور وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔