تہران: اسرائیل نے جوابی کارروائی میں ایران کی فوجی تنصیبات پر حملہ کردیا ہے جب کے ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے گولان کی پہاڑیوں میں ایرانی میزائل حملے کے جھوٹے الزام کا سہارا لیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی ڈیفنس فورسز نے شام میں ایرانی تنصیبات کو بڑے پیمانے پر نشانہ بناتے ہوئے اسلحے کے ڈپو، لاجسٹک اور انٹیلیجنس مراکز کو تباہ کردیا۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی سیکیورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز ایران کی جانب سے حملے اور دفاع دونوں ہی کو بہتر انداز میں ناکام بنایا گیا ہے۔ یہ جوابی کارروائی ہے جو ایران کی گولن پہاڑی علاقے میں کی گئی کارروائی کا ردعمل ہے۔
دوسری جانب ایران نے گولان کے پہاڑی علاقے میں میزائل حملے کے اسرائیلی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے بہانہ بنا کر ایران کی فوجی تنصیبات پر حملہ کیا جس کی عالمی برادری کو مذمت کرنا چاہیے۔ اسرائیلی حملے خطے میں کشیدگی کا سبب بن سکتے ہیں۔ عالمی قوتوں کو اسرائیل کو روکنا ہوگا۔ ایرانی صدر نے اس مسئلے پر جرمن چانسلر انگیلا مرکل سے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی پر عالمی قوتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ روس، جرمنی اور فرانس نے ایران اور اسرائیل سے پرامن رہنے کو کہا ہے جب کہ امریکا نے کشیدہ صورت حال کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے کی گئی کارروائی کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل فوج نے دعوی کیا تھا کہ ایران کے پاسدرانِ انقلاب نے گزشتہ شب گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں پر اسرائیلی تنصیبات پر 20 راکٹ داغے، جس کے بعد اسرائیل کی سیکیورٹی فورسز نے شام میں تقریباً تمام ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔