اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان کے برطانیہ حکومت سے روابط بڑھنے سے متعلق شریف خاندان کی پریشانیاں بڑ ھ گئی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر نے اہل و عیال سمیت امریکہ میں قیام پر غورشروع کردیا ہے،لندن اجلاس پارٹی رہنماؤں سے الوداعی ملاقات کا آخری سیشن تھا۔ انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے
کہ برطانیہ کی جانب سے حکومت پاکستان کی طرف سے منی لانڈرنگ اور دیگر ذرائع سے بھیجی جانیوالی معلومات پر خفیہ تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کے پیش نظر شریف خاندان میں بہت بے چینی پائی جاتی ہے،ذرائع کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی پریشانی میاں شہباز شریف سے قدرے کم ہیں کیونکہ انکے بیٹوں کی شہریت برطانیہ کی ہے اور جائیداد یا دیگر مسائل کا اثر ان پر براہ راست نہیں ہوتا۔ معلومات کے مطابق میاں شہباز شریف انکی فیملی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ کم از کم پانچ سال تک قیام امریکہ کر لیا جائے اور نئے الیکشن میں اگر واپسی کی کوئی صورتحال بنی تو واپسی ہو جائے گی لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف نے سینئر پارٹی رہنماؤں کالندن میں اجلاس محض مشاورت کے لیے بلایا تھا اور انہیں پارٹی کی مکمل باگ ڈور حوالہ کرنے سے متعلق ایک تقریب بھی تھی،ذرائع کا کہنا تھا شریف برادران نے موجودہ حکومت کے پانچ سال صرف میڈیا میں ان رہنے کے لیے بیانات پر گزارا کریں علاوہ ازیں انکے قائدین نے انہیں سکون کرنے کا مشورہ دیاہے۔