لاہور(ویب ڈسیک ) پنجاب یونیورسٹی کی طالبات کا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کا انکشاف ہوا ۔ ہیکرزنے طالبات کاڈیٹااسپائی ایپ سے ہیک کیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم نے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا آغازکردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملکی تاریخ کا بڑا ہیکنگ اسکینڈل منظر عام پر آگیا ۔ پنجاب یونیورسٹی کی طالبات کا ڈیٹا ڈارک ویب پرفروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے ہیکرز نے طالبات کا ڈیٹاہیک کرکے فروخت کرناشروع کردیا، ہیک شدہ ڈیٹا میں طالبات کے نمبرز ، تصاویر اور ویڈیوز شامل ہیں، ہیکرز نے طالبات کا ڈیٹا اسپائی ایپ سے ہیک کیا۔ذرائع کے مطابق ڈیٹا ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائنزمیں فروخت کیاجارہا ہے۔پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے معاملےکی نوعیت کے لئے ایف آئی اے کو خط لکھ دیاہے، ذمے داروں کےخلاف کاروائی کریں گے، ایف آئی اے سائبرکرائم نے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا آغازکردیا ہے۔گزشتہ سال یہ بات سامنے آئی تھیں کہ پاکستان کے 22بینکوں کے 1ہزار 846صارفین کے کارڈز کی معلومات بیچنے کی غرض سے ڈارک ویب پر ڈالی گئیں۔خیال رہے ڈارک ویب وہ دنیا ہے جہاں ڈارک نیٹ مارکیٹیں سرگرم ہیں،اس کو زیادہ اسلحہ، منشیات کی فروخت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے،ڈارک ویب پر کرنسی بھی خصوصی استعمال کی جاتی ہے جو بٹ کوائن کے نام سے جانی جاتی ہے۔علاوہ ازیں شہریوں کو دھمکی آمیزای میل بھی موصول ہورہی ہیں جن میں انہیں کہا جاتا ہے کہ ان کا قابل اعتراض ڈیٹا بلیک میلرزکے پاس ہے اور اگر انہیں بٹ کوائن میں ایک مخصوص رقم کی ادائیگی نہ گئی تو وہ ڈیٹا آپ کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس کے تمام ممبران کو بجھوادیا جائے گا۔ ای میل میں ایک لنک بھی دیا جاتا ہے جو کوڈزپر مشتمل ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر آپ کو اس طرح کی دھمکی دے کر ہیکرز آپ سے کوڈزکھولنے کی غلطی کروانا چاہتے ہیں