برمنگھم (نیوز ڈیسک ) آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019ءکے آغاز میں ناقص کارکردگی کے بعد قومی ٹیم نے جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کیخلاف شاندار فتح حاصل کر کے کم بیک کیا ہے اور سیمی فائنل میں جانے کی امیدیں بھی دوبارہ روشن ہو چکی ہیں۔قومی کرکٹر بابراعظم نیوزی لینڈ کیخلاف میچ کے ہیرو ٹھہرے جنہوں نے مشکل وقت میں شاندار سنچری بنا کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ نجی خبر رساں ادارے کے مطابق بابر اعظم کے والدین ورلڈ کپ میں اپنے بیٹے کی کارکردگی کیلئے انگلینڈ آئے ہوئے تھے مگر جس روز نیوزی لینڈ کیخلاف بابراعظم نے سنچری بنائی ان کے والدین اس سے چند دن پہلے انگلینڈ سے لاہور روانہ ہو چکے تھے جس کے باعث وہ اپنے بیٹے کی یادگار اننگز گراﺅنڈ میں بیٹھ کر نہیں دیکھ سکے۔رپورٹ کے مطابق جب وہ لاہور پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کا بیٹا مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کر چکا ہے جس پر بابراعظم کے مداح بھی افسردہ ہیں کہ وہ سمجھ سکتے ہیں کہ اگر ان کے والدین گراﺅنڈ میں بیٹھ کر اپنے بیٹے کی کارکردگی کو دیکھتے تو بے حد فخر محسوس کرتے اور یہ لمحہ ان کی زندگی کا یادگار لمحہ بن جاتا جب ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی ’بابر، بابر‘ کے نعرے لگا رہے تھے اور سٹیڈیم میں کانوں پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔دوسری جانب نجی خبر رساں ادارے جنگ نیوز کے مطابق بابر اعظم نیوزی لینڈ کیخلاف میچ سے قبل برمنگھم میں دوستوں اور ساتھی کرکٹرز کے ساتھ بار بی کیو اور کڑاہی کھا نے ہوٹل گئے اور اس کے چند گھنٹے بعد وہ دنیا بھر میں شہ سرخیوں میں آ گئے لیکن عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ کہانی بھی غلط ہے کہ اب کھلاڑی نہاری،بریانی ،کڑاہی اور بار بی کیو نہیں کھاتے۔نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے دو دن قبل وہ فلو میں مبتلا تھے، اپنے دوستوں امام الحق،عما د وسیم ،سرمد بھٹی کے ساتھ منگل کی شام برمنگھم کی لیڈی پول روڈ پر پاکستانی کھانے کھاتے رہے،ہنسی مذاق کرتے رہے پرستاروں کو آٹو گراف بھی دیئے۔دیسی کھابے کھانے کے بعد بابراعظم،امام الحق اور عماد وسیم جلدی سو گئے۔بابر کو علم نہیں تھا کہ اگلے دن طلوع ہونے والا سورج انہیں سپر سٹار بنا دے گا۔