اسلام آباد (ویب ڈیسک ) گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں فیصلے کے وقت پارٹی صدر شہباز شریف ، پارٹی کے مرکزیرہنما اور پارٹی کارکنان بھی موجود تھے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سنتے ہی خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مبارکبادوں اور مٹھائیوں کی تقسیم کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔نواز شریف کی رہائی پر ملک کے مختلف شہروں میں جشن منایا گیا تاہم اب مسلم لیگ ن نے باقاعدہ طور پر نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدرکی جیل سے رہائی کا جشن منانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نواز شریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدرکی جیلسے رہائی پر مسلم لیگ ن یوم عاشور کے بعد یوم تشکر منائے گی۔جبکہ نواز شریف اور مریم نواز بیگم کلثوم نواز کے چہلم تک کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔ ایک خبر کے مطابق مریم نواز نے پارلیمانی سیاست میں آنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت مریم نواز لاہور کے حلقہ این اے 127 سے ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گی۔ این اے 127 سے مسلم لیگ ن کے کامیاب لیکن کورنگ اُمیدوار علی پرویز اپنی نشست سے استعفیٰ دیں گے جس کے بعد مریم نواز اس حلقے سے الیکشن میں حصہ لیں گی۔تاہم یہ سب کام بیگم کلثوم نواز کے رسم چہلم کے بعد کیا جائے گا۔یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف ،،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں نیب عدالت نے سزا دی تھی جس کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلے میں نوازشریف کو 80 لاکھ پاؤنڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاؤنڈ جُرمانہ بھی عائد کیا اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پرکوئی جُرمانہ عائد نہیں کیا۔تینوں مجرموں نے سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیلیں دائر کیں، جن کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے گذشتہ روز تینوں مجرموں کی سزا معطل کرنے اور انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔ جبکہ تینوں قیدیوں کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا گیا ۔۔نواز شریف اور مریم نواز نے اڈیالہ جیل میں 69 روز گزارے جبکہ کیپٹن (ر) صفدر 74 روز تک جیل میں رہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد تینوں قیدیوں کو اڈیالہ جیل سے رہا کر کے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور لایا گیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے قائد کا استقبال کیا اور ان کے قافلے پر گُل پاشی کی۔