لاہور(ویب ڈیسک) حکمران جماعت نے شریف خاندان کے خلاف مشکلات کھڑی کرنے کی تیاری شروع کر دی۔تحریک انصاف شریف خاندان کے خلاف 300ارب روپے کی کرپشن کے شواہد اکھٹے کرنے کے لیے سرگرم ہوئی۔قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت بھرپور انداز سے کوشش کر رہی ہے
کہ شریف فیملی کی مبینہ کرپشن، کک بیکس یا کمیشن کے کیسز کے حوالے سے ٹھوس مواد مل جائے۔ حکومت شریف خاندان پر سرکاری خزانے کے 300 ارب روپے لوٹنے کا الزام عائد کرتی آ رہی ہے۔۔تحریک انصاف کی وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت نے خصوصی طور پر کوششیں شروع کر دی ہیں کہ شریف خاندان کے خلاف کرپشن کے کیسز تلاش کیے جائیں۔نہ صرف مسلم لیگ ن کی حکومت کے کچھ پرانے لیکن اہم منصوبوں کے فارنسک آڈٹ کا حکم دے دیا گیا ہے بلکہ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان نے اشارہ دیا ہے کہ گزشتہ حکومت کے تمام میگا پروجیکٹس کی بھی اسکروٹنی کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کی حکومت میں احتساب کیلئے سرکردہ مشیر بیرسٹر شہزاد اکبر نے رابطہ کرنے پر اس بات کی تصدیق کی کہ گزشتہ حکومت کے تمام میگا پروجیکٹس کا فارنسک آڈٹ کیا جا رہا ہے۔ تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ حکومت کی احتساب کیلئے کوششیں کسی شخص کے حوالے سے مخصوص نہیں بلکہ اُن تمام کرپٹ افراد کے خلاف ہے جو سرکاری عہدوں پر رہے ہیں یا ان کے تحت کام کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ماتحت قائم کیے گئے اثاثہ ریکوری یونٹ نواز شریف سمیت اُن تمام افراد کے کیسز کا جائزہ لیں گے جن کے پاس پاکستان کے اندر اور باہر ایسے اثاثے ہیں جن کی وضاحت نہیں کی گئی۔حکومت نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کے خلاف بھرپور انداز سے مبینہ کک بیکس اور کمیشن کے ذریعے سے ٹھوس شواہد حاصل کر رہی ہے۔