لاہور(ویب ڈیسک) بھارت میں قید پاکستانی جلال الدین کو رہا کردیا گیا جس نے بھارت کی جیل میں ہی انٹرمیڈیٹ ، بی اے اور ایم اے کیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر بنارس کی جیل میں قید پاکستانی جلال الدین ، جسے بھارتی حکام نے اتوار کے روز
رہا کردیا تھا گزشتہ روز واہگہ بارڈر کے راستے لاہور پہنچ گیا جہاں پاکستان رینجرز کے حکام اسے اپنے ساتھ لے گئے۔بنارس جیل کے سپرنٹنڈنٹ امبریش گور نے اس سلسلے میں بتایا کہ جلال الدین 2001ء میں سندھ کے راستے بھارت میں داخل ہوا جہاں اسے مختلف شہروں کی چھائونیوں کے اندر واقع بعض مقامات کے نقشوں سمیت بنارس چھائونی میں ائیر فورس کے دفاتر کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مشکوک دستاویزات کے الزام میں 16سال قید رہنے والے پاکستانی شہری جلال الدین کو عدم ثبوت کے باعث رہا کردیا گیا۔ وارانسی سینٹرل جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ امیرشس گوڈ نے میڈیا کو بتایا کہ 2001ء میں جلال الدین کو مشکوک دستاویزات رکھنے کے باعث وارانسی کے کنٹونمنٹ ایریا سے حراست میں لیا گیا تھا، جسے رہا کردیا گیا، جلال الدین کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ کے مطابق مشکوک دستاویزات رکھنے کے باعث جلال الدین کو سرکاری راز ایکٹ اور غیر ملکی ایکٹ کے تحت سولہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ مسٹر گوڈ نے بتایا کہ جب جلال الدین کو حراست میں لیا گیا تو وہ میٹرک پاس تھا، بعد ازاں قید کے دوران اس نے انٹر کیا اور پھر اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی سے ایم اے کیا، اس کے علاوہ قید کے دوران اس نے الیکٹرک میں ڈپلومہ بھی کیا۔ تین سال سے جیل کرکٹ لیگ میں ایمپائر کے فرائض سر انجام دے رہا ہے، جلال الدین کو سخت سکیورٹی میں امرتسر بارڈر لے جایا گیا، جہاں اسے واہگہ۔اٹاری بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔