کراچی (ویب ڈیسک) صدر مملکت عارف علوی کراچی میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے جاں بحق بچی امل کے گھر پہنچ گئے۔ صدر مملکت نے کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری میں واقع گھر میں امل کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ صدر مملکت عارف علوی
کے پہنچنے پر ڈیفنس خیابان بخاری کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ صدر مملکت نے مقتول امل کے لواحقین کو یقین دلایا کہ اس واقعے میں ملوث مجرموں کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، اس ضمن میں متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔ امل کے لواحقین نے گھر آمد اور تعزیت کرنے پر صدر مملکت عارف علوی کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کے رہائشی عمر عادل کی معصوم بیٹی امل کورنگی روڈ سگنل کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہوگئی تھی۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونے والی دس سالہ بچی ایمل کے گھر پہنچے اور اہلخانہ سے تعزیت کی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بچی کی ہلاکت پر ایمل کے اہلخانہ سے تعزیت کی، ایمل گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق ہوئی تھی۔ گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ دو پولیس اہلکار زیر حراست ہیں، مزید تفتیش جاری ہے، پولیس نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سے بات ہوئی ہے امید ہے
حالات بہتر ہوں گے، کے پی کی طرح سندھ میں پولیس ریفارمز کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ شہر قائد میں فائرنگ سے دس سالہ بچی امل کی ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے گذشتہ روز ازخود نوٹس لے لیا تھا، جس کی سماعت 25 اکتوبر کو ہوگی۔ یاد رہے کہ تیرہ اگست کو ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران پولیس اہلکار کی گولی لگنے سے بچی جاں بحق ہوئی تھی۔ گزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلے ہوا تھا۔ مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔ شہر قائد میں فائرنگ سے دس سالہ بچی امل کی ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لے لیا، سماعت 25 اکتوبر کو ہوگی۔ تفیصلات کے مطابق سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے، ازخود نوٹس پر سماعت کے لیے پچیس اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈمنسٹریٹر نیشنل میڈیکل سینٹر کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔