دنیا بھر کی طرح ہمارے ہاں بھی چائے بے حد مقبول ہے لیکن ایک معروف سائنسدان کا کہنا ہے کہ ہم میں سے اکثر چائے کا اصل لطف لینے میں ناکام رہتے ہیں کیونکہ ہمیں ان باریک باتوں کا علم نہیں جو چائے کو لاجواب ذائقہ دینے کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔ چائے پر تحقیق کرنے والے ماہر سائنسدان ڈاکٹر سٹورٹ فیری مانڈ نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران میزبان چیری ہیلی کو چائے کا بہترین کپ بنانے کاطریقہ بتایا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے چائے کے بہترین ذائقے کے لئے اسے بنانے کے طریقے کے علاوہ کپ کے رنگ کو بھی بنیادی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ ڈاکٹر سٹورٹ نے بتایا کہ ”بہترین چائے کیلئے پہلی ضروری بات یہ ہے کہ آپ اسے پورے پانچ منٹ کیلئے پکائیں، اور یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ چائے کس رنگ کے کپ میں ڈالتے ہیں اس سے بھی بہت فرق پڑتا ہے۔ سرخ یا گلابی رنگ کے کپ میں چائے زیادہ میٹھی محسوس ہوتی ہے، اس کے برعکس سفید یا نیلے رنگ کے کپ میں اس کی مٹھاس کم محسوس ہوتی ہے، اور بعض لوگوں کو یہ قدرے نمکین بھی محسوس ہوتی ہے۔ تو یہ بات سمجھ لیں کہ کپ کا رنگ بھی ذائقے کو متاثر کرے گا۔ اور ہاں، سٹائروفوم سے بنے کپ میں چائے کبھی بھی نہ پئیں کیونکہ یہ اچھی بھی ہوگی تو اس کا مزہ نہیں آئے گا۔ دراصل سٹائروفوم کے مالیکیول چائے کے ذائقے کو جذب کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے یہ خاصی بدمزہ محسوس ہوتی ہے۔ اگر آپ فلٹر کئے ہوئے پانی سے چائے بنائیں تو یہ اور بھی مزیدارہوگی۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ فلٹر کے بغیر پانی میں کیلشیم اور میگنیشیم موجود ہوتے ہیں جو چائے کے اجزاءکے ساتھ مل کر ایک ایسے جھاگ کی صورت اختیار کرلیتے ہیں جو چائے کے ذائقے کو کم کردیتا ہے۔ آپ چائے روایتی طریقے سے ابال کر بنائیں یا ابلے ہوئے پانی میں ٹی بیگ ڈال کر، دونوں صورتوں میں پانچ منٹ کیلئے چائے کی پتی کا پانی میں موجود رہنا ضروری ہے۔ اس سے کم یا زیادہ وقت کیلئے چائے کو پکانے کی صورت میں اس کا ذائقہ کم ہوجائے گا۔“ ڈاکٹر سٹورٹ نے مزید بتایا کہ جو چائے نصف منٹ پکائی جائے اس میں کیفین کی مقدار 35ملی گرام ہوتی ہے جبکہ اس کے برعکس 5منٹ کیلئے پکائی گئی چائے میں یہ مقدار بڑھ کر 50 ملی گرام تک ہوجاتی ہے، جو اسے زیادہ مزیدار بناتی ہے۔