پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو محدود ایریا سے آگے نہیں جانے دیا گیا جبکہ پاکستانی ٹیم کو مانگے گئے ثبوت بھی نہیں دیئے گئے۔ بھارتی حکام کی جانب سے پاکستانی ٹیم کے ساتھ تعاون سے گریز کیا گیا۔ مستند معلومات نہ ملنے پر وفد خالی ہاتھ ہی واپس آئے گا۔
نئی دہلی: (یس اُردو) پاکستانی تحقیقاتی ٹیم نے پٹھان کوٹ ائیربیس کا دورہ کرنے کے بعد واپس نئی دلی کا رخ کر لیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ بھارتی حکام کی جانب سے پاکستانی ٹیم کے ساتھ تعاون سے گریز کیا گیا۔ مستند معلومات نہ ملنے پر وفد خالی ہاتھ ہی واپس آئے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کو بُلٹ پروف گاڑی میں ائیربیس لے جایا گیا۔ ائیربیس میں داخلے کے لیے علیحدہ دروازہ بنایا گیا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کو ائیربیس کے محدود حصے تک رسائی دی گئی جہاں پر جنوری میں حملہ ہوا تھا۔ پاکستانی ٹیم نے ائیر بیس پر حملہ آوروں کے روٹ، ایس پی گورداس پور سلویندر سنگھ کے اغوا کے مقام کا بھی معائنہ کیا۔ بے جی پی کے سربراہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم پٹھان کوٹ حملے سے متعلق سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ ادھر بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی تحقیقاتی ٹیم بھی پٹھان کوٹ حملے سے متعلق جلد پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اس سے پہلے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کی پٹھان کوٹ آمد کے موقع پر کانگریس پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے ایئربیس کے باہر احتجاج کیا۔ واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں پٹھان کوٹ ائیربیس پر حملے میں سات بھارتی سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔