اسلام آباد: بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی اور گیدڑ بھبھکیوں کے تمام تر ریکارڈز توڑ دئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کا کہنا تھا کہ پاکستان سے پلوامہ فدائی حملے کا بدلہ لیا جائے گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جنرل پبن راوت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی ریاست پلوامہ حملے کے بارے میں بیانات سے گریز کرے اور پاکستان سے بدلہ لینے تک خاموشی اختیار کی جائے۔واضح رہے کہ بھارت کسی طور بھی پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی میز پر نہیں آنا چاہتا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے جب جب امن اور مذاکرات کی بات کی ہے بھارت نے پاکستان کو ہمیشہ اُلٹا ہی جواب دیا ہے۔
18 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے پر بھارتی الزام تراشی پر دو ٹوک مؤقف اپنایا اور بھارت کو کرارا جواب دیتے ہوئے پلوامہ حملے میں تحقیقات کی پیشکش بھی کی تھی اورکہا تھا کہ میں بھارتی حکومت کو یہ پیشکش کر رہا ہوں کہ اگر آپ پلوامہ حملے میں کسی قسم کی تحقیقات کروانا چاہتے ہیں، یا کسی پاکستانی کے ملوث ہونے کی تحققیات بھی کروانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔اگر آپ کے پاس انٹیلی جنس کی بنیاد پر کوئی معلومات ہے تو ہم سے شئیر کریں ہم اس پر ایکشن لیں گے ۔ کیونکہ اگر اس میں کوئی پاکستانی ملوث ہے تو وہ بھی پاکستان سے دشمنی کر رہا ہے ، اگر کوئی پاکستان کی زمین استعمال کر رہا ہے تو وہ پاکستان سے دشمنی کر رہا ہے۔ ہم دہشتگرد ی پر بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔ کیونکہ دہشتگردی پورے خطے کا مسئلہ ہے ، ہم اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو بھی تیار ہیں کیونکہ ہم خطے سے دہشتگردی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی جا رہی ہے اور نہ صرف بھارتی میڈیا بلکہ بھارتی عہدیدار بھی پاکستان کے خلاف نفرت انگیزی کو ہوا دے رہے ہیں۔