سری نگر: بھارت نے مقبوضہ کشمیر میںجماعت اسلامی پر پابندی عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہاتھوں منہ توڑ جواب ملنے اور کشمیریوں کی جانب سے پاکستان کی بھرپور حمایت کرنے پر بھارت کی مودیسرکار مکمل طور پر بوکھلا گئی ہے۔ بھارت کی مودی سرکار کی جانب سے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ جماعت اسلامی کشمیر کی جانب سے بھارت کی مودی سرکار کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ دوسری طرف ایک خبر کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے جھوٹی رپورٹنگ کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی کو بڑھاوا دیا جارہا ہے لیکن بعض مواقع پر بھارتی میڈیا جھوٹ بولتے ہوئے رنگوں ہاتھوں پکڑا بھی گیا ہے۔بھارت کے صف اول کے نیوز چینل انڈیا ٹوڈے کے ایک رپورٹر نے مقبوضہ کشمیر میں چکوٹی کے مقام پر کھڑے ہو کر دعویٰ کیا کہ ایل او سی کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہے۔ پاکستان کی جانب سے ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے جس کے باعث مقامی لوگ ایل او سی چھوڑ کر اڑی میں آگئے ہیں۔ بھارتی رپورٹر نے بیپر دیتے ہوئے پاس کھڑے ایک کشمیری بزرگ سے پوچھا تو اس نے براہ راست نشریات میں ہی اس کا کچا چٹھہ کھول دیا۔ کشمیری بزرگ سے جب ایل او سی کی کشیدہ صورتحال کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو بزرگ نے کہا کہ یہاں کے حالات تو 1947 سے ہی خراب ہیں، 65 کی جنگ بھی لگ چکی ہے۔
بزرگ نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 2 روز سے ایل او سی پر کوئی گولہ نہیں مارا البتہ بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان پر گولہ باری کی جارہی ہے۔براہ راست نشریات کے دوران مقبوضہ کشمیر کے ایک بزرگ کے ہاتھوں بے عزت ہونے کے باوجود انڈیا ٹوڈے کا رپورٹر ذرا بھی شرمندہ نہیں ہوا اور انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ اپنے بھارتی عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف رہا۔