نئی دہلی……بھارت نے کرکٹ میں سٹہ بازی کو قانونی طور پر تسلیم کرلیا،لیکن کسی ٹیم کا کھلاڑی آفیشل یا آرگنائزر اس میں حصہ نہیں لے سکتا ۔جسٹس لودھا کمیشن نے بھارتی بورڈ میں ترمیم کےلیے رپورٹ پیش کر دی۔آئی پی ایل کے چیف آپریٹنگ آفیسر بھی الزامات سے بری ہو گئے۔جنوری 2015 میں قائم لودھاکمیشن کی رپورٹ کے مطابق آئی پی ایل کے چیف آپریٹنگ آفیسر سندر رامن کو تمام الزامات سے بری کردیا گیا،ان پر بکیز سے تعلقات کے الزام تھے۔لودھا کمیشن نے بی سی سی آئی کے معاملات شفاف بنانے کے لئے کچھ سفارشات بھی پیش کی ہیں ۔جس میں آئی پی ایل اور بی سی سی آئی کی گورننگ باڈی علیحدہ کرنے آئی پی ایل کی گورننس بی سی سی آئی سے علیحدہ کرنے اور پلئیرز ایسوسی ایشن متعارف کرانا شامل ہے۔اس کے علاوہ آئی پی ایل کی دو نامزد ٹیمیں گورننگ کونسل میں ہونی چاہیے۔سابق چیف جسٹس یا ہائی کورٹ کا جج بی سی سی آئی میں ایتھکس آفیسر ہونا ضروری ہےجبکہ کوئی بھی فرد دو بار سے زیادہ بی سی سی آئی کا صدر نہیں بن سکتا،کوئی بھی حکومتی آفیشل یا وزیر بی سی سی آئی میں عہدہ نہیں لے سکےگا۔