بھارت نے روہنگیا مسلمانوں کا اپنے ملک میں داخلہ روکنے کے لیے اپنی فورسز کو ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے۔
میانمار میں زمین تنگ ہونے پر روہنگیا مسلمانوں نے بنگلا دیش کا رخ کیا اور اب پناہ کی تلاش میں بھارت کی طرف نظریں اٹھائیں تو اس نے آنکھیں ماتھے پر رکھ لیں۔بھارت نے میانمار سے ہجرت کرکے آنے والوں کو روکنے کے لیے بنگلادیش سے ملحق سرحد پر سیکورٹی بڑھادی ہے اور سیکورٹی فورسز کو پناہ گزینوں کا داخلہ روکنے کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرنے کی کھلی چھوٹ دے دی جس کے بعد سیکورٹی فورسز مرچوں کے اسپرے اور اسٹن گرینیڈ بھی استعمال کررہی ہیں۔
بنگلادیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں روہنگیائی مسلمانوں کی واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا میانمار میں اقوام متحدہ کے تحت روہنگیا مسلمانوں کے لیے سیف زونز قائم کیے جائیں اور میانمار حکومت روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے فوری اقدامات کرے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر سے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے ناقابل تردید ثبوت ملے ہیں اس لیے اب میانمار حکومت کو شک کا فائدہ دینے کا وقت ختم ہوگیا۔ ادھر روہنگیا مسلمانوں کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لیے جیونیوز کی میانمار سے کوریج کا سلسلہ جاری ہے۔