لاہور(ویب ڈیسک)ویسٹ انڈیز میں جاری ویمنز ورلڈ ٹی20 ٹورنامنٹ میں بھارت کے خلاف میچ میں پاکستانی خواتین بلے بازوں نے ٹی20 میں اپنا سب سے بڑا مجموعہ 133 اسکور کیا لیکن یہ کاوش بھی گرین شرٹس کو شکست سے نہ بچا سکی۔اس شکست سے قطع نظر میچ کے دوران پاکستان ویمنز ٹیم کا غیر پیشہ ورانہ رویہ ناصرف قومی ٹیم کی جگ ہنسائی کا سبب بنا
بلکہ ساتھ ساتھ حریف ٹیم کی فتح کی راہ بھی ہموار کر گیا۔پاکستان نے ایونٹ کی فیورٹ ٹیموں میں سے ایک بھارت کے خلاف 7 وکٹوں کے نقصان پر 133رناز کا مجموعہ ترتیب دیا۔تاہم پاکستانی اننگز کے اختتام سے قبل اس وقت دلچسپ صورتحال دیکھنے کو ملی جب امپائرز نے 13ویں اوور میں پاکستان کی بلے بازوں کو وکٹ کے ممنوعہ حصے میں دوڑنے پر وارننگ جاری کی۔پھر 18ویں اوور میں بھی انہی دونوں بلے بازوں نے وہی غلطی دہرائی جس پر دونوں امپائروں نے مشاورت کے بعد پاکستان کے خلاف بھارت کو 5رنز بطور پینالٹی ایوارڈ کر دیے۔اننگز کی آخری بال ڈرامائی ثابت ہوئی جس پر ثنا میر کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی لیکن وہ کریز میں پہنچ چکی تھیں تاہم پاکستانی ٹیم کو اس وقت دھچکا لگا جب امپائر نے دوبارہ ممنوعہ ایریا میں دوڑنے پر پاکستان کے خلاف مزید 5رنز کی پینالٹی ایوارڈ کردی۔پاکستان نے 7وکٹوں کے نقصان پر 133رنز بنائے جو اس کا ٹی20 میں اب تک کا سب سے بہترین مجموعہ ہے لیکن دس رنز کی پینالٹی کے سبب بھارت نے 10رنز بغیر کسی نقصان کے اننگز کا آغاز کیا۔بھارت نے روایتی حریف کی اس غلطی کی بدولت میچ میں سات وکٹ سے باآسانی فتح حاصل کر لی۔پاکستان کی کپتان جویریہ خان تسلیم کیا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں بدترین کھیل پیش کیا جس سے حریف کی میچ جیتنے کی راہ ہموار ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے غیرپیشہ ورانہ رویے کا مظاہرہ کیا اور یہ پہلا موقع نہیں کہ ہم نے ایسا کیا بلکہ ہم سری لنکا میں بھی یہی غلطی کر چکے ہیں۔